تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ارشاد فرمایا کہ عورت چھپا کر رکھنے کی چیز ہے اور بلاشبہ جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اسے شیطان تکنے لگتا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ عورت اس وقت سب سے زیادہ اللہ سے قریب ہوتی ہے جب کہ وہ اپنے گھر کے اندر ہوتی ہے۔‘‘ (الترغیب والترہیب للمنذری ص ۲۶ ۶جلد ۱، از طبرانی)تشریح : اس حدیث میں اول توعورت کا مقام بتایا ہے، یعنی یہ کہ وہ چھپا کر رکھنے کی چیز ہے، عورت کو بحیثیت عورت کے اندر رہنا لازم ہے، جو عورت پردہ سے باہر پھرنے لگے وہ حدود نسوانیت سے باہر ہوگئی۔ اس کے بعد فرمایا کہ جب عورت گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی طرف نظریں اٹھا اٹھا کر تاکنا شروع کردیتا ہے، مطلب یہ ہے کہ جب عورت باہر نکلے گی تو شیطان کی یہ کوشش ہوگی کہ لوگ اس کے خدوخال اور حسن و جمال اور لباس و پوشاک پر نظر ڈال ڈال کر لطف اندوز ہوں۔ اس کے بعد فرمایا کہ عورت اس وقت سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتی ہے جب کہ وہ اپنے گھر کے اندر ہوتی ہے، جن عورتوں کو اللہ کی نزدیکی کی طلب اور رغبت ہے وہ گھر کے ہی اندر رہنے کو پسند کرتی ہیں، اور حتی الامکان گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرتی ہیں۔ اسلام نے عورتوں کو ہدایت دی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اپنے گھر کے اندر ہی رہیں، کسی مجبوری سے باہر نکلنے کی جو اجازت دی گئی ہے۔ اس میں متعدد پابندی لگائی گئی ہے۔ مثلاً یہ کہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں، اور یہ بھی حکم فرمایا ہے کہ عور ت راستہ کے درمیان نہ چلے، اگر اسے باہر جانا ہی پڑے تو پورے بدن پر موٹی چادر لپیٹ کر چلے (راستہ نظر نہ آنے کے لیے ایک آنکھ کا کھلا رہنا کافی ہے) نیز فرمایا کہ مرد کی نظر کسی نامحرم عورت یا عورت کی نظر کسی نامحرم مرد پر پڑجائے تو فوراً نظر ہٹالے، اگر عورت کو کسی نامحرم مرد سے بدرجہ مجبوری بات کرنی پڑے تو نرم گفتاری سے بات نہ کرے اور یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ عور ت بغیر محرم کے سفر نہ کرے، محرم بھی وہ ہو جس پر بھروسہ ہو، فاسق محرم جس پر اطمینان نہ ہو اس کے ساتھ سفرکرنا درست نہیں ہے، اسی طرح شوہر یا محرم کے علاوہ کسی نامحرم کے ساتھ تنہائی میں رہنے یا رات گزارنے کی بالکل اجازت نہیں ہے اور محرم بھی وہ ہو جس پر اطمینان ہو، یہ سب احکام درحقیقت عفت و عصمت محفوظ رکھنے کے لیے دیئے گئے ہیں۔مخلوط تعلیم کا زہر : آج کل لڑکیوں کو اسکولوں، کالجوں میں پڑھانے کے لیے بھیجتے ہیں، ان کو اونچی ڈگریاں دلانے کی کوشش کرتے ہیں، اول تو اس میں اس حکم کی خلاف ورزی ہے کہ عورت اپنے گھر میں رہے، اگر باہر نکلنا ہو تو بدرجہ مجبوری پابندیوں کے ساتھ نکل سکتی ہے، مگر وہ تو پردہ کے اہتمام کے بغیرنکلتی ہیں، اور خوب بن ٹھن کر