تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کپڑے جو پہنتا ہوں وہ حلال آمدنی کے ہیں یا حرام ہے۔ اگر روزی حرام ہے یا لباس حرام ہے تو اس کو ترک کریں۔ خوراک اور پوشاک کو حدیث شریف میں بہ طور مثال ذکر فرمایا ہے۔ اوڑھنا، بچھونا، رہائش کا مکان، آسائش کی چیزیں اگر حرام کی ہوں تو وہ بھی لباس کے حکم میں ہیں۔ جس طرح حرام آمدنی کا لباس ہوتے ہوئے دعا قبول نہ ہوگی اس طرح حرام کی دوسری چیزیں استعمال کرنے سے دعا کی قبولیت رکی رہے گی۔حرام کی ہر چیز سے بچنا لازم ہے : بہت سے لوگ حرام کھانے کی حد تک تو پرہیز کرتے ہیں، لیکن حرام کی دوسری چیزیں استعمال کرنے سے پرہیز نہیں کرتے۔ حالاں کہ وہ بھی گناہ ہے۔ اپنے حالات پر غور کریں کہ کن کن راہوں سے ہمارے گھر میں حرام مال گھس رہا ہے۔ کہیں سودی روپیہ تو گھر میں نہیں آرہا ہے، رشوت کا مال تو گھر میں بھرا ہوا نہیں، کسی کی حق تلفی تو نہیں کی، خیانت کرکے کسی کی رقم تو نہیں ماری، کما کر لانے والا کسی ناجائز محکمہ میں ملازم تو نہیں، اگر غور کریں گے تو بہت سی راہیں سمجھ میں آجائیں گی۔ جن کے ذریعے گھر میں ناجائز روپیہ آتا ہے، پھر اس روپیہ سے روٹی پانی کا خرچہ بھی چلتا ہے اور کپڑے بھی بنتے ہیں۔ مکان بھی تعمیر ہوتے ہیں، بنگلہ میں سجاوٹ بھی ہوتی ہے، گاڑی بھی خریدی جاتی ہے۔ جب حرام ہی غذا ہو اور اسی کی خوراک اور پوشاک ہو، اور گھر کا سازوسامان اسی کے ذریعہ سے حاصل ہوا تو دعا کی قبولیت کی امید رکھنا بہت بڑی بے وقوفی ہے۔ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ حرام سے پرہیز کرے، حلال کی فکر کرے، اگرچہ تھوڑا ملے اور روکھی سوکھی روٹی کھانی پڑے اور چھپر میں گزارا کرنا پڑے۔حرام خوراک دوزخ میں جانے کا ذریعہ ہے : حرام کام کرنے اور حرام مال استعمال کرنے کی وجہ سے دعا قبول نہیں ہوتی اور جنت سے بھی محرومی ہوتی ہے۔ حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے: لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ لَحْمٌ نَبَتَ مِنَ السُّحْتِ فَکُلُّ لَحْمٍ نَبَتَ مِنَ السُّحْتِ کَانَتِ النَّارُ اَوْلٰی بِہٖ۔ یعنی جنت میں وہ گوشت داخل ہوگا جو حرام سے پیدا نہ ہوا ہو۔ دوزخ ہی اس کی زیادہ مستحق ہے۔حرام سے صدقہ کیا جائے تو قبول نہیں ہوتا : بہت سے جاہل حرام کماتے ہیں اور اس میں سے کچھ صدقہ کرکے حرام کو حلال سمجھ لیتے ہیں۔ یہ بالکل جہالت کی بات ہے۔ حرام سے صدقہ کرنا تو اور گناہ ہے۔ حرام پر ثواب نہیں ملتا۔ جیسا کہ حدیث شریف کے شروع میں گزرا کہ اِنَّ اللّٰہَ طَیِّبٌ لَا یَقْبَلُ اِلَّا طَیِّبًا پس جب حرام کا صدقہ