تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درہم ۳ ماشہ، ایک رتی اور ۵/۱ رتی چاندی کا ہوتاہے۔ اس حساب سے ۵۰۰ درہم کی چاندی ۱۳۱ تولہ سے کچھ زیادہ ہوتی ہے۔ چاندی کی یہ مقدار1 (1 جب کبھی مہرمقرر کرنا ہو تو سناروں سے معلوم کرلیا کریں کیوں کہ چاندی کی قیمت کم و بیش ہوتی رہتی ہے۔) نرخ کے اعتبار سے ہزار روپے کے قریب ہوتی ہے (یہ اس وقت کی بات ہے جب کتاب لکھی گئی تھی) اور اس مہنگائی کے دور میں اتنی قیمت ہوگئی ورنہ پچاس سال پہلے بہت ہی کم قیمت تھی۔ آج کل ہزاروں روپے مہر مقرر کرتے ہیں۔ مجلس نکاح میں تو نام ہو ہی جاتا ہے مگر زندگی بھر ادا نہیں کرپاتے اور بیوی کے قرض دار ہوکر مرتے ہیں۔لوگوں کی حالت زار : حضور اقدس ﷺ نے اپنی شادیاں کیں اور اپنی صاحبزادیوں کو بھی سادہ طریقہ پر بیاہ دیا۔ دونوں جہاں کے سردار تھے۔ اگر چاہتے تو دھوم دھام سے شادیاں کرتے۔ لیکن آپ نے اپنے عمل سے سادگی اختیار کرکے دکھائی اور مستقل طریقہ پر یہ فرمادیا کہ نکاح میں جس قدر اخراجات کم ہوں گے اسی قدر بڑی برکتوں والا ہوگا۔ ہم نے بیاہ شادی کو مصیبت بنا رکھا ہے۔ غیر مسلموں کی دیکھا دیکھی بری بری رسمیں جاری کر رکھی ہیں اور یہ رسمیں غرور اور شہرت کے لیے اختیار کی جاتی ہیں۔ سودی قرض لے لے کر شادیاں کرتے ہیں۔ سب کو معلوم ہے کہ سود کا لینا دینا باعث لعنت ہے۔ دکھاوے کے لیے جہیز دیئے جاتے ہیں۔ سیکڑوں روپے دعوت نامے کے کارڈ پر خرچ ہوتے ہیں۔ ان اخراجات کی وجہ سے بعض مرتبہ جوان لڑکیاں برسوں بیٹھی رہتی ہیں۔ ولیمے ہوتے ہیں جن میں سراپا ریاکاری ہوتی ہے۔ نام سنت کا اور کام دکھاوے کا۔ انا للہ وانا الیہ راجعونحضور ﷺ کا سفر میں نکاح اور ولیمہ : حضور اقدس ﷺ نے ایک مرتبہ سفر میں نکاح کیا اور وہیں رخصتی ہوئی اور وہیں ولیمہ ہوا۔ نہ بکری ذبح ہوئی نہ قورمہ پکا، اور نہ کسی طرح کا اہتمام ہوا، بلکہ دستر خوان بچھادیئے گئے، ان پر کچھ گھی، کچھ کھجوریں، کچھ پنیر کے ٹکڑے ڈال دیئے گئے۔ حاضرین نے اس میں سے کھالیا۔ یہ حضرت صفیہؓ کے نکاح کا واقعہ ہے۔1 (1 مولف کی دوسری کتاب ’’امت مسلمہ کی مائیں‘‘ بھی طلب کریں)ہمارے لیے اسوہ حسنہ : ہم لوگ بھی اگر حضور ﷺ کے طریقہ پر چلنے کا ارادہ کرلیں تو کسی طرح کی کوئی رسم اختیار نہ کرنی پڑے۔ سادگی کے ساتھ ایک مرد و عورت کا رشتہ شرعی ایجاب و قبول کے ذریعہ جوڑ دینا کافی ہے اتنے سے کام میں کوئی مصیبت اور بکھیڑا نہیں۔ جو پابندیاں خود اپنے سر لگائی ہیں ان کی وجہ سے مصیبتوں میں گرفتار ہیں۔ منگنی کی رسموں سے شادی کے دن اور اس کے بعد کھانے پلانے، آنے جانے کی رسموں تک ہزاروں روپے خرچ ہوتے ہیں اور سیکڑوں ناجائز کام کیے جاتے ہیں۔ یہ رسمیں تفصیل کے ساتھ حضرت مولانا اشرف