تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایئے۔ آپ نے فرمایا۔ (وہ عمل) اللہ کا ذکر ہے (جو ان سب سے اعلیٰ و افضل ہے)۔ (ترمذی)دنیا سے رخصت ہونے کے وقت : حضرت عبد اللہ بن بسرؓ کا بیان ہے کہ رسول خدا ﷺ کی خدمت میں ایک دیہاتی (صحابیؓ) نے حاضر ہوکر سوال کیا کہ حضرت ﷺ سب لوگوں سے بہتر کون ہے؟ آپ نے فرمایا۔ خوشی ہے اس شخص کے لیے جس کی عمر لمبی ہے اور عمل اچھے ہوں۔ ان صاحب نے پھر عرض کیا سب سے زیادہ کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا یہ کہ تو دنیا سے اس حالت میں جدا ہو کہ تیری زبان اللہ کے ذکر میں تر ہو۔ (ترمذی شریف)جنت کے باغیچے : حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے (اپنے صحابہؓ سے) ارشاد فرمایا کہ جب جنت کے باغیچوں پر گزرو تو کھایا پیا کرو۔ صحابہؓ نے عرض کیا۔ جنت کے باغیچے کون سے ہیں؟ آپ سے فرمایا، ذکر کی مجلسیں ہیں۔ (ایضاً) فائدہ: کھانے پینے کا مطلب یہ ہے کہ ان باغیچوں میں جاکرباغیچوں والوں کے عمل میں شریک ہوجاؤ۔ یعنی ذکر کرنے لگا کرو۔فرشتوں کے سامنے فخر : حضرت معاویہؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہؓ کی ایک جماعت کے پاس تشریف لائے (جو بیٹھے ہوئے تھے)آپ نے ان سے دریافت کیا کہ تم کو یہاں کس چیز نے بٹھا رکھا ہے؟ صحابہؓ نے کہا، ہم بیٹھے ہوئے خدا کا ذکر کررہے ہیں اور اس کی حمد کررہے ہیں کہ اس نے ہم کو اسلام کی ہدایت دی اور اس کی وجہ سے ہم پر احسان کیا۔ آپ نے فرمایا، خدا کی قسم کیا تم کو صرف اسی چیز نے بٹھا رکھاہے؟ صحابہ کرامؓ نے عرض کیا۔ خدا کی قسم ہم کو صرف اسی چیز نے بٹھارکھا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خوب سمجھ لو کہ میں نے تم کو جھوٹا سمجھ کر قسم نہیں کھلائی لیکن بات دراصل یہ ہے کہ (ابھی) میرے پاس جبرئیل ؑ آئے تھے او رمجھ کو یہ بتاگئے کہ اللہ عزوجل فرشتوں کے سامنے تم کو فخراً پیش فرمارہے ہیں۔ (مسلم) عذاب الٰہی سے نجات: رحمتہ للعالمین ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کوئی عمل بندے کو اس قدر خدا کے عذاب سے نہیں بچاتا، جس قدر خدا کی یادبچاتی ہے۔ (ترمذی عن معاذ) فائدہ: یعنی سارے نیک اعمال خدا کے عذاب سے نجات دلانے کا ذریعہ ہیں۔ مگر ان میں سے افضل ذکر اللہ ہے جس کے برابر کوئی بھی عمل نہیں۔ اس سے بڑھ کر