تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے پڑھنا سارے کاموں سے بڑھ کر ہوا، نماز کی وجہ سے ذرا سے آرام میں فرق آتا ہو، کسی دنیاوی کام میں تھوڑا بہت نقصان ہوجاتا ہو تو عقل مند آدمی کے لیے آخرت کی بے انتہا کامیابی کے سامنے اس کی کچھ حقیقت نہیں، ذرا جنت کی نعمتوں اور وہاں کے محلوں، باغوں اور نہروں اور سونے کے درختوں کا خیال کرو، پھر دوزخ کی آگ کا تصور کرو جو دنیا کی آگ سے ۶۹ درجہ زیادہ گرم ہے۔ یہ غور کرکے حساب لگاؤ کہ ایسی آگ سے بچنے اور ایسی ایسی نعمتیں ملنے کے لیے اگر نماز کی پابندی کرنے میں کچھ نیند قربان ہوجائے اور کھیل میں فرق آجائے یابالفرض حقیر دنیا کا کم یا زیادہ کچھ نقصان ہوجائے تو اس کو برداشت کرکے نماز پڑھ لینا عقل مندی ہے یا نہیں ہے؟ یہ جو فرمایا کہ ’’نماز ٹھیک نکلی تو آخرت میں کامیاب و بامراد ہوگا، ورنہ ناکام ہوگا اور خسارہ میں رہے گا۔‘‘ اس کا مطلب بہت وسیع ہے۔ حساب کے وقت نماز کا ٹھیک نکلنا یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد سے موت آنے تک پابندی سے سب نمازیں ادا کی ہوں، وقت سے بے وقت کرکے نہ پڑھی ہوں۔ فرائض اور سنن اور مستحبات کا خیال رکھا ہو۔ نماز میں جو کچھ پڑھا جاتا ہو(ثناء، تشہد، سورۂ فاتحہ اوردوسری سورتیں)صحیح یاد کی ہوں تاکہ نماز صحیح ہوسکے، ان باتوں کا خیال رکھ کر نماز پڑھنا کامیابی ہی کامیابی ہے اور ان باتوں میں جس قدر کمی ہوگی اسی قدر ناکامی کا سامنا ہوگا۔ فرائض کے چھوٹ جانے سے تو نماز بالکل ہی نہیں ہوتی اور واجبات کے ترک ہوجانے پر بھی نماز کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے اور سنن و مستحبات اور آداب کے کم ہونے یا چھوٹ جانے سے ثواب میں کمی ہوجاتی ہے۔ایک نماز کی قیمت کس قدر ہے : سرکار دو عالمﷺ کا ارشاد ہے: اَلَّذِیْ تَفُوْتُہٗ صَلَاۃُ الْعَصْرِ فَکَاَنَّمَا وُتِرَ اَھْلُہٗ وَمَالُہٗ۔ (بخاری) جس کی عصر کی (ایک) نماز جاتی رہی(اس کا اس قدر نقصان ہوا کہ)جیسے اس کے اہل و اولاد اور سارا مال ختم ہوگیا۔ حضرت نبی کریمﷺ نے فرمایا ہے کہ پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں، جس نے ان نمازوں کو وضو اچھی طرح کرکے اور ان کو بروقت پڑھا اور ان کا رکوع و سجدہ پوری طرح ادا کیا تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا ذمہ اور اس کا عہد ہے کہ اللہ اس کو بخش دے گا اور جس نے ایسا نہ کیا تو اس کے ذمے کوئی عہد (بخشش کا) نہیں۔ چاہے بخشے، چاہے عذاب دے۔ (مشکوٰۃ شریف)نمازی کا سارا جسم عبادت میں لگ جاتا ہے : نماز میں بڑی خوبی یہ ہے کہ نماز پڑھتے وقت نمازی کا سارا جسم عبادت میں لگ جاتا ہے۔ ہاتھ، پاؤں، سر، کمر، ناک، آنکھ، زبان سب اسی طرح موقعہ بموقعہ رکھنے اور استعمال کرنے پڑتے ہیں جس