تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے بعد پڑھے جاتے ہیں، مغرب کے بعد فرض اور سنتوں کے بعد چھ رکعت نفل پڑھنے کا ثواب ہے، ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھ لے، جن کے درمیان کوئی بری بات نہ کرے تو یہ چھ رکعتیں اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔ (مشکوٰۃ شریف) اگر فرصت زیادہ نہ ہو تو سنتوں کو ملا کر ہی چھ رکعتیں پڑھ لے، مغرب کے بعد بیس رکعت پڑھنے کا ذکر بھی حدیث شریف میں وارد ہواہے۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ آں حضرت فخر دو عالمﷺ نے فرمایا کہ جس نے مغرب کے بعد بیس رکعتیں پڑھ لیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنادیں گے۔ (ترمذی)نماز تہجد کی اہمیت اور فضیلت : ۲۵۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ رَحِمَ اللّٰہُ رَجُلًا قَامَ مِنَ اللَّیْلِ فَصَلّٰی وَاَیْقَظَ اَمْرَاَتَہٗ فَصَلَّتْ فَاِنْ اَبَتْ نَضَحَ فِی وَجْھِھَا الْمَائَ رَحِمَ اللّٰہُ امْرَئَ ۃٌ قَامَتْ مِنَ اللَّیْلِ فَصَلَّتْ وَاَیْقَظَتْ زَوْجَھَا فَصَلّٰی فَاِنَّ اَبٰی نَضَحَتْ فِیْ وَجْھِہِ الْمَاء۔ (رواہ أبوداود، نسائي) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس مرد پر رحم فرمائے جو رات کو (تہجد کے لیے) اٹھا اور اس نے تہجد کی نماز پڑھی اور اپنی بیوی کو بھی جگایا، پھر اس نے بھی یہ نماز پڑھ لی۔ اگر شوہر کے جگانے پر اس نے انکار کیا تو اس کے چہرے پر پانی چھڑک دیا (تاکہ نیند ٹوٹ جائے اور بیدار ہوکر کچھ رکعتیں پڑھ لے) پھر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس عورت پر رحم فرمائے جو رات کو (تہجد کے لیے) اٹھی اور اس نے نماز پڑھی اور اپنے شوہر کو بھی جگایا (تاکہ وہ تہجد کی نماز پڑھ لے) اگر بیوی کے جگانے پر شوہر نے انکار کیا تو اس کے چہرہ پر پانی چھڑک دیا (تاکہ نیند کا غلبہ دور ہوجائے اور بیدار ہوکر نماز پڑھ سکے)۔ (مشکوٰۃ شریف، ص ۱۰۹، بحوالہ ابوداود و نسائی) تشریح: اس حدیث میں نمازتہجد پڑھنے والوں کو دعا دی گئی ہے۔ یہ اللہ کے پیارے نبی حضرت خاتم النّبیینﷺ کی دعا ہے جو ضرور لگ کر رہے گی۔ نماز تہجد بہت بڑی دولت ہے، بس ذرا اٹھنے کی تکلیف ہے اور عادت ہوجانے سے وہ بھی جاتی رہتی ہے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ حضور اقدسﷺ نے فرمایا: عَلَیْکُمْ بِقِیَامِ اللَّیْلِ فَاِنَّہٗ دَاْبُ الصَّالِحِیْنَ قَبْلَکُمْ وَھُوَ قُرْبَۃٌ لَّکُمْ اِلٰی رَبِّکُمْ وَمُکَفِّرَۃٌ للِّسَّیِاٰتِ وَمَنْھَاۃٌ عَنِ الْاِثْمِ۔ (ترمذی) رات کی نماز (یعنی تہجد) پڑھا کرو کیوں کہ تم سے پہلے گزشتہ امتوں کے نیک حضرات بھی اس کو پڑھتے آئے ہیں اور یہ نماز تمہارے لیے اللہ جل شانہٗ سے نزدیک ہونے کا سبب ہے اور گناہوں کا کفارہ کرنے والی اور گناہوں سے روکنے والی ہے۔ ایک شخص نے سوال کیا یارسول اللہﷺ کون سی دعا قبولیت کے اعتبار سے سب دعاؤں سے بڑھ کر ہے؟ آپ نے فرمایا پچھلی رات کے درمیانی حصے کی دعا اور