تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۳۔ پھر وضو کرنا۔ ۴۔ بدن کو ملنا۔ ۵۔ سارے بدن پر تین بار پانی بہانا۔ (جس میں تین تین بار کلی کرنا اور ناک میں پانی پہنچانا بھی شامل ہے)مکروہات غسل: مکروہات غسل یہ ہیں : ۱۔ بلاضرورت پانی بہانا۔ ۲۔ یا اتنا کم پانی لینا کہ جس سے اچھی طرح موافق سنت غسل نہ ہوسکے۔ ۳۔ ننگے ہونے کی حالت میں کسی سے بات کرنا۔ (ننگے ہونے کی حالت میں قبلہ رو ہوجانا یا قبلہ کو پشت کرنا)وضو کے ضروری مسائل: 1کسی کے ہاتھ پاؤں پھٹ گئے، اور پھٹن میں موم، روغن یا اور کوئی دوا بھرلی اور اس کے نکالنے سے ضرر ہوگا تو اگراس کے نکالے بغیر اوپر ہی اوپر پانی بہادیا تو وضو ہوجائے گا۔ 2وضو کرتے وقت ایڑی یا کسی اور جگہ پانی نہیں پہنچا، اور جب پورا وضو ہوچکا تب معلوم ہوا کہ فلاں جگہ سوکھی ہے تو وہاں پر فقط پانی پھیرلینا کافی نہیں ہے بلکہ بہانا لازم ہے۔ 3اگر ہاتھ یا پاؤں وغیرہ میں کوئی پھوڑا ہے جس پر پانی ڈالنے سے نقصان ہوتا ہے، تو پانی نہ ڈالے، وضو کرتے وقت اس پر بھیگا ہوا ہاتھ پھیرلے، اس کو مسح کہتے ہیں اور اگر مسح کرنا بھی نقصان کرے تو ہاتھ بھی نہ پھیرے، اتنی جگہ چھوڑ دے۔ نقصان کرنے نہ کرنے کا فیصلہ طبیب ماہر دین دار کی رائے اور ذاتی تجربہ سے ہوگا۔ 4اگر زخم پر پٹی بندھی ہو، اور پٹی کھول کر زخم پر مسح کرنے سے نقصان ہو یا پٹی کھولنے، باندھے میں بڑی دقت اور تکلیف ہو تو پٹی کے اوپر مسح کرلینادرست ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو پٹی پر مسح کرنا درست نہیں ہے، پٹی کھول کر زخم پر مسح کرنا چاہیے۔ 5اگر پوری پٹی کے نیچے زخم نہیں ہے تو اگر پٹی کھول کر زخم کو چھوڑ کر باقی سب جگہ دھوسکے تو ایسا ہی کرے اور اگر پٹی خود نہ کھول سکے اور کوئی دوسرا کھولنے باندھنے والا بھی نہیں ہے تو سار ی پٹی پر مسح کرلے، جہاں زخم ہے وہاں بھی اور جہاں زخم نہیں ہے وہاں بھی۔ 6جس چیز کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے وہ چیز نجس ہوتی ہے اور جس سے وضو نہیں ٹوٹتا وہ نجس بھی نہیں، تو اگر ذرا سا خون نکلا کہ ز خم کے منہ سے بہا