تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے نوازے۔شب قدر اور اس کی دعا : ۶۱۔ وَعَنْھَا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْھَا قَالَتْ قُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَرَاَیْتَ اِنْ عَلِمْتُ اَیُّ لَیْلَۃٍ الْقَدْرِ مَا اَقُوْلُ فِیْھَا قَالَ قُوْلِیْ۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَفَاعْفُ عَنِّیْ۔ (رواہ احمد و ابن ماجہ و ترمذی وصححہ) حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہﷺ ارشاد فرمایئے کہ اگر مجھے پتہ چل جائے کہ فلاں رات کو شب قدر ہے تو میں کیا دعا کروں، آپ نے فرمایا یہ دعا کرو: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ۔ (مشکوٰۃ۔ ص۱۸۲،از احمد و ابن ماجہ و ترمذی)شب قدر کی فضیلت : رمضان المبارک کا پورا مہینہ آخرت کی دولت کمانے کا ہے، پھر اس ماہ میں اخیر عشرہ اور بھی زیادہ محنت اور کوشش سے عبادت میں لگنے کا ہے، اس عشرہ میں شب قدر ہوتی ہے جو بڑی بابرکت رات ہے، قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: {لَیْلَۃُ الْقَدْرِ۵لا خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہْرٍo}1 (1 القدر: ۳ یعنی شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ ہزار مہینے کے ۸۳ سال اور ۴ مہینے ہوتے ہیں، پھر شب قدر کو ہزار مہینے کے برابر نہیں بتایا بلکہ ہزار مہینے سے بہتر بتایا ہے، ہزار مہینے سے شب قدر کس قدر بہتر ہے اس کا علم اللہ ہی کو ہے، مومن بندہ کے لیے شب قدر بہت ہی خیر و برکت کی چیز ہے، ایک رات جاگ کر عبادت کرلیں اور ہزار مہینوں سے زیادہ عبادت کا ثواب پالیں، اس سے بڑھ کر اور کیا چاہیے؟ اسی لیے تو حدیث شریف میں فرمایا: مَنْ حُرِمَھَا فَقَدْ حُرِمَ الْخَیْرَ کُلَّہُ وَلَایُحْرَمُ خَیْرَھَا اِلَّاکُلُّ مَحْرُوْمٍ۔ (ابن ماجہ) یعنی جو شخص شب قدر سے محروم ہوگیا (گویا) پوری بھلائی سے محروم ہوگیا اور شب قدر کی خیر سے وہی محروم ہوتا ہے جو کامل محروم ہو۔ مطلب یہ ہے کہ چند گھنٹے کی رات ہوتی ہے اور اس میں عبادت کرلینے سے ہزار مہینے سے زیادہ عبادت کرنے کا ثواب ملتا ہے، چند گھنٹے بیدار رہ کر نفس کو سمجھا بجھا کر عبادت کرلینا کوئی ایسی قابل ذکر بات نہیں جوبرداشت سے باہر ہو، تکلیف ذرا سی اور ثواب بہت بڑے کا نفع، اگر کوئی شخص ایک نیا پیسہ تجارت میں لگادے اور بیس کروڑ روپے کا نفع پائے اس کو کتنی خوشی ہوگی اور جس شخص کو اتنے بڑے نفع کا موقع ملا، پھر اس نے توجہ نہ کی اس کے بارے میں یہ کہنا بالکل صحیح ہے کہ وہ پورا اور پکا محروم ہے۔ پہلی امتوں کی عمریں زیادہ ہوتی تھیں، اس امت کی عمر بہت سے بہت ۷۰، ۸۰ سال ہوتی ہے، اللہ پاک نے یہ احسان فرمایا ہے کہ ان کو شب قدر عطا فرمادی، اور ایک شب قدر کی عبادت کا درجہ ہزار مہینوں کی عبادت سے زیادہ کردیا، یعنی محنت کم