تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی مجال ہے، شریعت کے احکام بتانا سب سے بڑی خیرخواہی ہے، جو بتائے اس کا شکر گزار ہونا چاہیے۔سونے چاندی کا زیور اور ان کی دوسری چیزیں استعمال کرنکاے حکم : (۲۲۹) وَعَنْ اُخَتٍ لِّحُذَیْفَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ یَا مَعْشَرَ النِّسَآئِ اَمَا لَکُنَّ فِی الْفِضَّۃِ مَا تُحَلِّیْنَ بِہٖ اَمَا اِنَّہٗ لَیْسَ مِنْکُنَّ اِمْرَأَۃٌ تُحَلِّیْ ذَھَبًا تُظْھِرُہٗ اِلَّا عُذِّبَتْ بِہٖ۔ (رواہ ابوداؤد والنسائی) ’’حضرت حذیفہؓ کی بہن روایت کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے عورتو! کیا چاندی کے زیور سے تمہاری آراستگی کا کام نہیں چل سکتا؟ خبردار! تم میں سے جو عورت ظاہر کرنے کے لیے سونے کا زیور پہنے گی اس کی وجہ سے ضرور عذاب بھگتے گی۔ ‘‘ (مشکوٰۃ شریف ص ۳۷۹، از ابوداؤد ونسائی)تشریح : یہ تو سب جانتے ہیں کہ عورتوں کو زیور سے بہت زیادہ محبت ہوتی ہے، ایک بزرگ کہتے تھے کہ اگر عورت کے جسم میں ہر جگہ سونے کی کیل گاڑی جائے تو سونے کی محبت کی وجہ سے ذرا بھی تکلیف محسوس نہ کریں گی۔ اللہ کی شریعت میں اعتدال ہے، نفس کی خواہشوں کی بھی رعایت رکھی گئی ہے۔ مگر حدود مقرر فرمادی ہیں، اور ایسے قانون لاگو فرمادیئے ہیں جو انسان کو غرور، تکبر، شیخی، دوسروں کی حقارت، خودپسندی اور خلق خدا کی دل آزاری اور حق تلفی سے باز رکھتے ہیں، اگر کسی عورت کو حلال مال سے میسر ہو توسونے اور چاندی دونوں کا زیو رپہن سکتی ہے۔ جائزہونے کی ایک شرط زیور بنانے سے پہلے ہے، یعنی یہ کہ حلال مال سے ہو اور دو شرطیں زیور پہننے کے بعد ہیں، ایک یہ کہ زکوٰۃ اور دیگر واجبات کی ادائیگی میں کوتاہی نہ ہو، دوم یہ کہ دکھانے کے لیے زیور نہ پہنا جائے اور اس سے شیخی بگھارنا مقصود نہ ہو، چاندی کا زیور کوئی خاص زیور نہیں سمجھا جاتا ہے اور اس میں ریاکاری اور شیخی خوری کا موقع زیادہ نہیں ہوتا، اس لیے چاندی کے زیور سے کام چلانے کے لیے ارشاد فرمایا گو دکھاوے اور اظہار شان اور دوسروں کو حقیر جاننے سے بچنا چاندی کا زیور پہن کر بھی ضروری ہے، چاندی کے زیور سے کام چلانے کی ترغیب دیتے ہوئے آنحضرت فخر عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے عورتو! کیا تمہاری آراستگی کا کام چاندی کے زیور سے نہیں چل سکتا۔ اسی سے کام چلاؤ، سونا پہننے والی عورتیں بہت کم دکھاوے سے بچتی ہیں، اسی کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو عورت ظاہر کرنے کے لیے سونے کا زیور پہنے گی اس کی وجہ سے اسے عذاب دیا جائے گا، زیور دکھانے کا مرض عورتوں میں بہت ہوتا ہے اور کسی کو پتہ نہ چلے تو مجلس میں بیٹھے ہوئے ترکیبوں اور تدبیروں سے بتاتی ہیں کہ ہم زیور پہنے ہوئے ہیں۔ مثلاً بیٹھے بیٹھے گرمی کا بہانہ کرکے ایک دم کان اور گلا کھول