تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی شلوار اور قمیض پہن کر نکلتے ہیں، اگر کوئی شخص غور سے نہ دیکھے تو یہ فیشن کے متوالے عورت ہی معلوم ہوتے ہیں اور یہ بات تو اب خاصی پرانی ہوگئی کہ لڑکیاں شرط لگاتی ہیں کہ داڑھی منڈھے سے شادی کروں گی، داڑھی والا پسند نہیں۔ گویا ان کو ایسا شخص چاہیے جو دیکھنے میں عورتوں کی فہرست میں آتا ہو۔ عورتیں پتلون وغیرہ اختیار کررہی ہیں، اگر مشرقی لباس پہنتی ہیں تو وہ بھی مردانہ طرز کا، لڑکوں کو زنانہ اور لڑکیوں کو مردانہ ڈریس میں سجایا جاتا ہے، اور اس خیال خام میں مبتلا ہیں کہ ترقی کے زینہ پر پہنچ گئے ہیں، بھلا جو چیز اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سبب لعنت ہو وہ ترقی کی چیز کیسے ہوگی؟ اس میں ترقی ایمانی اور انسانی تو نہیں ہوسکتی، ہاں حیوانی اور شہوانی اورطغیانی و عصیانی (یعنی گناہ گاری کی ترقی ہے جو معلون ہے)بالوں میں بال ملانے والی اور جسم گودنے والی پر اللہ کی لعنت ہو : (۲۳۵) وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اَنَّ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاصِلَۃَ وَالْمُسْتَوْصِلَۃَ وَالْوَاَشِمَۃَ وَالْمُسْتَوْشِمَۃَ۔ (رواہ البخاری و مسلم) ’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خدا کی لعنت ہو اس عورت پر (جو بالوں کو لمبا یا پھولا ہوا بنانے کے لیے دوسرے کسی مرد یا عورت کے بال) اپنے بالوں میں یا کسی اور کے بالوں میں ملالے، اور اس عورت پر بھی خدا کی لعنت ہو جو کسی عورت سے کہے کہ دوسرے کے بال میرے بالوں میں ملادے، اور فرمایا۔ خدا کی لعنت ہو اس عورت پر جو گودنے والی ہو اور جو گدوانے والی ہے۔‘‘ (مشکوٰۃ شریف ص ۳۸۱، از بخاری و مسلم)تشریح : قدیم زمانہ سے عورتوں میں زیب و زینت کے لیے طرح طرح کے طریقے رائج ہیں، اور یہ طریقے بدلتے بھی رہتے ہیں، ان طریقوں میں ایک یہ طریقہ بھی تھا (اور اب بھی بعض علاقوں اور قوموں میں ہے) کہ عورتیں اپنے بال لمبے یا گھنے پھولے ہوئے ظاہر کرنے کے لیے دوسرے کسی مرد یا عورت کے بال لے کر اپنے بالوں میں ملالیتی تھیں، اور کچھ عورتیں یہ پیشہ کرتی تھیں کہ بال لیے پھررہی ہیں، جس عورت نے اپنے بالوں میں بال ملوانے چاہے اس عورت سے کچھ پیسے لے کر ملادیئے، چونکہ اس میں جھوٹ اور فریب ہے، لہٰذا رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سخت ناپسند فرمایا اور واصلہ (جو بالوں میں بال جوڑے) اور مستوصلہ (جو بالوں میں بال جڑوائے ان دونوں پر لعنت فرمائی۔ اسی طرح گودنے اور گودوانے کا سلسلہ بھی زمانہ قدیم سے چل رہا ہے، اس کو عربی میں وشم کہتے ہیں، اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی سوئی وغیرہ سے کھال میں گہرے گہرے نشان ڈال کر اس میں سرمہ یا نیل بھر دیا جاتا ہے، اس طرح جسم پر جانوروں اور دیگر چیزوں کی تصویریں بنائی جاتی ہیں، ہندوستان کے ہندوؤں میں تو