تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عائشہؓ کا ارشاد: جب عائشہؓ نے اپنے زمانے کی عورتوں کے بارے میں فرمایا تھا کہ حضور اقدس ﷺ اگر عورتوں کا یہ ڈھنگ دیکھ لیتے جو آج انھوں نے بنالیا ہے تو ان کو ضرور (سختی کے ساتھ) مسجد میں آنے سے منع فرماتے جیسا کہ (دوسری امتوں میں) بنی اسرائیل کی عورتیں روک دی گئی تھیں۔ (بخاری:۱/ ۱۲۰) جب عورتوں کو نماز جماعت کے لیے جانے سے روک دیا گیا تومیلوں ٹھیلوں میں اور پارکوں اور بازاروں میں آنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آج کل عجیب رواج ہوگیا ہے، کپڑا اور سبزی ترکاری وغیرہ خریدنا اور خانگی ضروریات کی اشیاء بازار سے لانا لوگوں نے عورتوں پر ڈال دیا ہے یا عورتوں نے زبردستی مردوں کے اس کام پر قبضہ کرلیا ہے جو مردوں کے لیے لائق شرم ہے۔ کتاب الزکوۃ والصدقات والانفاق فی وجوہ الخیر زکوٰۃ و صدقات کے فضائل و مسائلعزیزوں اور پڑوسیوں پر خرچ کرنے کا ثواب عورتوں کو زکوٰۃ اور صدقہ کا خصوصی حکم : ۳۴۔ وَعَنْ زیْنَبَؓ امْرَأَۃَ عَبْدِ اللّٰہِؓ قَالَتْ خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ فَقَالَ یَا مَعْشِرَ النِّسَآئِ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حِلْیِکُنَّ فَاِنَّکُنَّ اَکْثَرَ اَھْلِ جَھَنَّمَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ۔ (رواہ الترمذی) حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی حضرت زینب ؓ کا بیان ہے کہ رسول اکرمﷺ نے مستورات کو خطاب فرماتے ہوئے نصیحت فرمائی کہ اے عورتو! صدقہ دو اگرچہ اپنے زیور ہی سے ہو، کیوں کہ قیامت کے روز اکثر اہل دوزخ تم ہی ہوگی۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۱۶۰ بحوالہ ترمذی) تشریح: رسول اکرمﷺ کبھی کبھی خواتین کو بھی اجتماعی خطاب فرماتے تھے، ایک موقع پر یہ بات ارشاد فرمائی جو حدیث بالا میں مذکور ہے۔ یعنی عورتوں کو صدقہ کرنے کا حکم فرمایاا ور ساتھ ہی صدقہ کا فائدہ بھی بتایا اور یہ بھی کہ صدقہ کو دوزخ سے بچانے میں بڑا دخل ہے، چوں کہ عورتوں سے بھی طرح طرح کے گناہ سرزد ہوتے رہتے ہیں اور بڑے بڑے گناہوں میں مبتلا رہتی ہیں، اس لیے دوزخ سے بچنے کی تدبیر بتائی کہ صدقہ دیا کرو، اگر علیحدہ مال نہ ہو تو زیور ہی میں