تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نصیب نہ ہوگا، اور اب بشاشت کے ساتھ رمضان کی چند راتوں کی عبادت شب قدر کی تلاش میں نصیب ہوجاتی ہے۔ چوتھی یہ کہ جتنی راتیں طلب میں خرچ ہوتی ہیں ان سب کا مستقل ثواب علیحدہ ملتا ہے۔ پانچویں یہ کہ رمضان کی عبادت میں حق تعالیٰ جل جلالہ ملائکہ پر تفاخر فرماتے ہیں۔ اس صورت میں تفاخر کا موقع زیادہ ہے کہ باوجود معلوم نہ ہونے کے محض احتمال پر رات بھر جاگتے ہیں، اور عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور ان کے علاوہ اور بھی مصالح ہوسکتی ہیں، ممکن ہے جھگڑے کی وجہ سے اس رمضان المبارک میں تعیین بھلادی گئی ہو، اور اس کے بعدمصالح مذکورہ یا دیگر صالح کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے تعیین چھوڑ دی گئی ہو، واللہ تعالیٰ اعلم۔رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف : ۶۲۔ وَعَنْ عَائِشَۃَ ؓ اَنَّ النَّبِیَّ ﷺ کَانَ یَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْاَوَاخِرَ مِنْ رَمْضَانَ حَتّٰی تَوَفَّاہُ اللّٰہُ ثُمَّ اعْتَکَفَ اَزْوَاجُہٗ مِنْ بَعْدِہٖ۔ (رواہ البخاری و مسلم) حضرت عائشہ ؓ روایت فرماتی ہیں کہ حضور اقدسﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے۔ وفات ہونے تک آپ کا یہ معمول رہا، آپ کے بعد آپ کی بیویاں اعتکاف کرتی تھیں۔ (مشکوٰۃ شریف صفحہ ۱۸۳، از بخاری و مسلم) تشریح: رمضان المبارک کی ہر گھڑی اور منٹ و سیکنڈ کو غنیمت جاننا چاہیے، جتنا ممکن ہو اس ماہ میں نیک کام کرلو اور ثواب لوٹ لو، پھر رمضان میں بھی آخری دس دن کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ رمضان کے آخری دس دن (جن کو عشرۂ اخیرہ کہا جاتا ہے، ان میں اعتکاف بھی کیا جاتا ہے۔ حضور اقدسﷺ ہر سال ان دنوں کا اعتکاف فرماتے تھے اور آپ کی بیویاں بھی اعتکاف کرتی تھیں، آپ کی وفات کے بعد بھی آپ کی بیویوں نے اعتکاف کا اہتمام کیا، جیسا کہ اور حدیث میں مذکور ہوا، یہ ہم بار ہا لکھ چکے ہیں کہ زمانہ نبوت کی عورتیں نیکیاں کمانے کی دھن میں پیچھے نہ رہتی تھیں۔ اعتکاف میں بہت بڑا فائدہ ہے، اس میں انسان یک سو ہوکر اپنے اللہ سے لو لگائے رہتا ہے اور چوں کہ رمضان کی آخری دس راتوں میں کوئی نہ کوئی رات شب قدر بھی ہوتی ہے اس لیے اعتکاف کرنے والے کو عموماً وہ بھی نصیب ہوجاتی ہے۔ مرد ایسی مسجد میں اعتکاف کریں جس میں پانچوں وقت جماعت سے نماز ہوتی ہو اور عورتیں اپنے گھر کی مسجد میں اعتکاف کریں، اپنے گھر میں جو جگہ نماز کے لیے مقرر کر رکھی ہے، ان کے لیے وہی مسجد ہے، عورتیں اسی میں اعتکاف کریں۔ رمضان کی بیسویں تاریخ کا سورج چھپنے سے پہلے اعتکاف کی جگہ میں داخل ہو جائیں اور عید کا چاند نظر آنے تک اعتکاف کی نیت سے عورتیں گھر کی مسجد میں اور مرد پنج وقتہ نماز باجماعت والی مسجد میں جم کر رہیں، اسی کو اعتکاف کہتے