تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان کا رکوع اور سجدہ پوری طرح ادا کیا تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ کے ذمہ یہ عہد ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو بخش دے گا اور جس نے ایسا نہ کیا تو اس کے لیے اللہ کے ذمہ کوئی عہد (بخشش کا) نہیں۔ چاہے بخشے، چاہے عذاب دے۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۵۸، از احمد و ابوداود) تشریح: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ جل شانہٗ نے پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں اور اس میں کسی مسلمان کا اختلاف بھی نہیں ہے، جو پانچ نمازوں کی فرضیت کامنکر ہو وہ کافر ہے۔ ان پانچوں نمازوں کے اوقات اور رکعات کی تفصیلات ذیل کی جاتی ہیں۔ نیز نماز کے فرائض و واجبات وغیرہ لکھے جاتے ہیں۔ اس کے بعد طریقہ نماز لکھیں گے۔ (ان شاء اللہ تعالیٰ)اوقات نماز پنج گانہ : فجر کا وقت صبح صادق ہوتے ہی شروع ہوجاتا ہے اور طلوع آفتاب شروع ہونے تک باقی رہتا ہے اور ظہر کا وقت سورج ڈھل جانے کے بعد سے شروع ہوجاتا ہے اور جب تک ہر چیز کا سایہ اس سے دوگنا نہ ہو اس وقت تک باقی رہتا ہے۔ دو چند سایہ سے مراد اصلی سایہ کے علاوہ ہے۔ اصلی سایہ وہ ہے جو عین زوال کے وقت ہوتا ہے۔ ظہر کا وقت ختم ہونے کے بعد عصر کا وقت شرو ع ہوجاتا ہے اور سورج چھپنے تک باقی رہتا ہے۔ لیکن جب سورج زرد ہوجائے تو عصر کا وقت مکروہ ہوجاتا ہے۔ جب سورج چھپ جائے تو مغرب کا وقت شروع ہوجاتا ہے جو سفید شفق غائب ہونے تک باقی رہتاہے، ہند و پاکستان کے علاقوں میں کم از کم سوا گھنٹہ اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ گھنٹہ مغرب کا وقت رہتاہے۔ مغرب کا وقت ختم ہوتے ہی عشاء کا وقت شروع ہوجاتا ہے جو صبح صادق تک رہتا ہے۔ لیکن آدھی رات کے بعد عشاء کا وقت مکروہ ہوجاتا ہے۔ mجو وقت عشاء کا ہے وہی نماز وتر کا بھی ہے۔ مگر وتر کی نماز عشاء کے فرضوں سے پہلے نہیں پڑھی جاسکتی۔نماز کے فرائض و واجبات، سنن و مکروہات فرائض نماز : نماز کے چودہ فرض ہیں، جن میں سے چند ایسے ہیں جن کا نماز سے پہلے ہونا ضروری ہے اور ان کو نمازی کے خارجی فرائض بھی کہتے ہیں اور شرائط نماز بھی کہا جاتا ہے اور چند فرائض ایسے ہیں جو داخل نماز ہیں، سب کی فہرست یہ ہے۔ ۱۔ بدن پاک ہونا۔ ۲۔ کپڑوں کا پاک ہونا۔ ۳۔ ستر عورت یعنی مردوں کو ناف سے گھٹنوں تک اور عورتوں کو چہرے اور ہتھیلیوں اور قدموں کے علاوہ تمام بدن کا ڈھکنا فرض ہے۔