تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آخر وقت تک رہا کرتی تھی، اس گھر کوچھوڑ کر دوسرے گھر میں جانا جائز نہیں ہے۔ بہت سی عورتیں شوہر کی موت ہوتے ہی یا طلاق ہوتے ہی میکہ چلی جاتی ہیں۔ یہ خلاف شرع ہے اور گناہ ہے نہ اس کو جانا جائز ہے نہ سسرال والوں کو اس کا نکالنا درست ہے۔ قرآن مجیدمیں ارشاد ہے کہ: لاََتُخْرِجُوْھُنَّ مِنْ بُیُوْتِھِنَّ وَلاََ یُخْرُجْنَ اِلَّا اَنْ یَّاتِیْنَ بِفَاحِشَہٍ مُّبَیَّنَۃٍ۔ البتہ جو عورت بیوہ ہوگئی ہو اور اس کے نان نفقہ کا کچھ انتظام نہ ہو تو کسی جگہ کام کاج کرکے روزی حاصل کرنے کے لیے گھر سے باہر جاسکتی ہے۔ لیکن سورج چھپنے سے پہلے پہلے اس گھر میں آجائے جس گھر میں شوہر کے ساتھ رہتی تھی۔ عدت کے دوران گھر میں رہتے ہوئے کسی ایک کوٹھڑی یا کمرے میں بیٹھے رہنا ضروری نہیں ہے۔ نہ یہ کوئی مسئلہ ہے جیسا کہ عورتیں سمجھتی ہیں۔ (بلکہ گھر میں رہتے ہوئے پورے گھر میں چلے پھرے اس پر کچھ پابندی نہیں۔) جس عورت کو رجعی طلاق ملی ہو، عدت کے ایام میں اس کو بھی گھر سے نکلنا درست نہیں ہے، وہ بھی شوہر کے گھر میں عدت گزارے، جو عورت عدت میں ہو، گھر سے نکلنے کی پابندی کے ساتھ اس پر شرعاً سوگ کرنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ زیب و زینت اور بنائو سنگھار ترک کرنے کو سوگ کہتے ہیں۔ حدیث بالا میں سوگ کے بعض مسائل بتائے گئے ہیں۔ سوگ کے احکام جہاں ایسی عورت پر عائد ہوتے ہیں جس کا شوہر وفات پاگیا ہو، اس عورت کو بھی اس کی ہدایت کی گئی ہے کہ جس کو طلاق بائن دی گئی ہو یا طلاق مغلطہ مل گئی ہو، خلاصہ یہ ہے کہ جس عورت کا شوہر وفات پاگیا ہو اور جسے ایسی طلاق ملی ہو جس کے بعد رجوع نہیں ہوسکتا، اس پر عدت کے دوران سوگ کرنا بھی لازم ہے۔ جب عدت ختم ہوجائے، سوگ ختم کردے۔ چونکہ عدت کے زمانہ میں کسی دوسرے مرد سے نکاح کرنا درست نہیں اور بنائو سنگھار کی ضرورت شوہر کے لیے ہوتی ہے۔ اس لیے زمانہ عدت میں سوگ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سوگ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ عورت ایسا لباس اور ایسا رنگ ڈھنگ اختیار نہ کرے جس سے اس کی طرف مردوں کی طبیعت راغب ہو لہٰذا عدت گزارنے والے کے لیے (جس پر سوگ واجب ہو) یہ لازم قرار دیا گیا ہے کہ بھڑک دار کپڑے نہ پہنے، خوشبو نہ لگائے، خوشبو میں رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے، زیور استعمال نہ کرے، باریک دانتوں کی کنگھی سے بال نہ سلجھائے اور سر میں تیل نہ ڈالے اور سرمہ نہ لگائے، ہاں اگر آنکھیں دکھ آئیں تو علاج کے لیے سرمہ لگانا درست ہے۔ لیکن رات کو لگائے اور دن کو پونچھ ڈالے، سر دھونا اور غسل کرنا درست ہے لیکن خوشبودار صابن وغیرہ استعمال نہ کرے، اگر سر میں درد ہونے کی وجہ سے تیل ڈالنے کی ضرورت پڑے تو بے خوشبو کا تیل ڈال دے لیکن مانگ پٹی نہ نکالے۔ جس عورت پر سوگ کرنا واجب ہے اسے پان کھا کر منہ لال کرنا اور دانتوں پر مسی ملنا، پھول پہننا، مہندی لگانا، ہونٹ اور ناخن پر سرخی لگانا درست نہیں۔ مسئلہ: سوگ کرنا شرعی حکم ہے، شوہر کے مرنے یا طلاق و خلع کے ذریعہ اس