تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۷۔ ساتویں نصیحت: یہ فرمائی ہے کہ جب کسی جگہ ایسی وبا پھیلی ہوئی ہو جس سے موتیں ہورہی ہوں تو وہاں سے کسی اور جگہ مت جانا بلکہ وہیں رہنا۔ ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ: فَاِذَا سَمِعْتُمْ بِہٖ بِاَرْضٍ فَلَا تُقَدِّمُوْا عَلَیْہِ وَاِذَا وَقَعَ بِاَرْضٍ وَاَنْتُمْ بِھَا فَلَا تُخْرُجُوْا فِرَارًا مِّنْہُ۔ (رواہ البخاری و مسلم) یعنی جب تمھیں معلوم ہو کہ فلاں سرزمین میں طاعون ہے تو وہاں مت جاؤ اور جب کسی ایسی جگہ طاعون پھیل جائے جہاں تم پہلے سے ہو تو طاعون سے بھا گ جانے کی نیت سے وہاں سے نہ نکلو، بڑے بڑے عالموں نے اس کی حکمت یہ بتائی ہے کہ جس جگہ وبا پھیلی ہوئی ہو اگر صحت مند لوگ وہاں سے بھاگ جائیں گے تو بیماروں کی تیمارداری اور خدمت نیز مرنے والوں کی تجہیز و تکفین یعنی غسل اور کفن، دفن کرنے والے اور نماز جنازہ ادا کرنے والے نہ رہیں گے اور پھر زندہ بیماروں اور مردہ لاشوں کا برا حال ہوگا، رہا یہ خیال کہ جو لوگ رہیں گے انھیں بھی وبائی مرض لگ جائے گا تو اس کے بارے میں سمجھ لینا چاہیے کہ خدائے پاک کی مشیت اور ارادہ کے بغیر کسی کو مرض نہیں لگ سکتا اور نہ موت آسکتی ہے۔ جب اللہ پاک کی قضا و قدر کے مطابق مرض لگنا ہوگا یا موت آنی ہوگی تو کوئی نہ بچا سکے گا اور جو فرمایا کہ جس جگہ تمھیں پتہ چلے کہ وہاں وبائی مرض ہے وہاں نہ جاؤ، اس میں بہت بڑی حکمت ہے کیوں کہ وہاں جاکر کوئی شخص وبائی مرض میں مبتلا ہوگیا تو خواہ مخواہ یہی خیال ہوگا کہ یہاں آنے کی وجہ سے مرض لگا اور اللہ پاک کی قضاء و قدر کی طرف ذہن نہیں جائے گا۔ ایک حدیث میں ہے کہ ایک دیہات کے رہنے والے آدمی نے عرض کیا۔ یارسول اللہ ﷺ (اگر مرض متعدی نہیں ہے تو)یہ کیا بات ہے کہ اچھے خاصے اونٹوں میں کھجلی والا اونٹ مل جاتا ہے تو یہ کھجلی والا اونٹ دوسرے اونٹوں کو بھی کھجلی والا اونٹ بنادیتا ہے؟ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ یہ بتاؤ کہ سب سے پہلے اونٹ کے جسم میں جو کھجلی ہوئی وہ کھجلی کس نے لگائی؟ (رواہ البخاری) یعنی جس ذات پاک نے سب سے پہلے اونٹ میں کھجلی لگادی اس کی مشیت و ارادہ سے بعد میں دوسرے اونٹوں میں کھجلی پیدا ہوجاتی ہے۔ اکثر لوگ اسی خیال میں رہتے ہیں کہ مریض سے دوسرے کو مرض لگ گیا اور اللہ جل جلالہ کی مشیت و ارادہ کی طرف ذہن بھی نہیں لے جاتے۔ اسی لیے ارشاد فرمایا کہ جب کسی جگہ طاعون ہو تو تم وہاں نہ جاؤ کیوں کہ مرض پیدا ہوگا خدائے پاک کی مشیت سے اور تم یہ سمجھوگے کہ طاعون والوں کے ساتھ رہنے سہنے سے یہ مرض ہم کو بھی لگ گیا، نہ وہاں جاؤگے اور نہ ایسی خام خیالی میں مبتلا ہوگے۔ ۸۔ آٹھویں نصیحت: