تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
’’السجدہ‘‘ لکھا ہے، وہاں حنفی مذہب میں سجدۂ نہیں ہے۔ 2 سجدۂ تلاوت کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کھڑے ہوکر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر ایک بار سجدہ کرے اور اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے ہوئے ہاتھ نہ اٹھائے، سجدہ میں کم سے کم تین مرتبہ سبحان ربی االاعلٰی کہے، پھر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے ہوئے سر اٹھالے، بس سجدۂ تلاو ت ادا ہوگیا۔ 3 بہتر یہی ہے کہ کھڑی ہوکر اول اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہے، پھر سجدہ میں جائے پھر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر کھڑی ہوجائے اور اگر بیٹھ کر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر سجدہ میں جائے پھر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر اٹھ بیٹھے کھڑی نہ ہو، تب بھی درست ہے۔ 4 سجدہ کی آیت کو جو شخص پڑھے اس پر بھی سجدہ کرنا واجب ہے اور جو سنے اس پر بھی سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے۔ قرآن شریف سننے کے قصد سے بیٹھی ہو یا کسی او رکام میں لگی ہو اور بغیر قصد کے سجدہ کی آیت سن لی ہو، اس لیے بہتر یہ ہے کہ قرآن پڑھنے والا مرد یا عورت سجدہ کی آیت کو آہستہ سے پڑھے تاکہ کسی اور پر سجدہ واجب نہ ہو، اگر سننے والی نے ادائیگی نہ کی تو گناہ گار ہوگی۔ 5 جو چیزیں نماز کے لیے شرط ہیں وہ سجدۂ تلاوت کے لیے بھی شرط ہیں یعنی وضو کا ہونا، جگہ کا پاک ہونا، بدن اورکپڑے کا پاک ہونا، قبلہ کی طرف سجدہ کرنا وغیرہ۔ 6 جس طرح نماز کا سجدہ کیا جاتا ہے، اسی طرح سجدۂ تلاوت بھی کرنا چاہیے۔ بعض عورتیں یونہی بیٹھے بیٹھے قرآن شریف ہی پر سر رکھ کر سجدہ کرلیتی ہیں، اس سے سجدہ ادا نہیں ہوتا اور واجب ذمہ میں رہ جاتا ہے۔ 7 اگر کسی کا وضو اس وقت تک نہ ہو توپھر کسی وقت وضو کرکے سجدہ کرلے فوراً اسی وقت سجدہ کرنا ضروری نہیں ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ اسی وقت وضو کرکے سجدہ کرلے، کیوں کہ بھول جانے کاخطرہ ہے۔ 8 اگر کسی کے ذمہ بہت سے سجدے تلاوت کے باقی ہوں، اب تک ادا نہ کیے ہوں تو اب ادا کرلے عمر بھر میں کبھی نہ کبھی ضرور ادا کرلے، زندگی بھر ادا نہ کیے تو ذمہ واجب رہ جائیں گے۔ 9 اگر حیض یانفاس کی حالت میں کسی سے سجدہ کی آیت سن لی تو اس پر سجدہ واجب نہیں ہوا اور اگر ایسی حالت میں سنا جب کہ اس پر غسل واجب تھا تو نہانے کے بعد سجدہ کرنا واجب ہے۔ 0 اگر نماز میں سجدہ کی آیت پڑھے تو آیت پڑھنے کے بعد فوراً نماز ہی میں سجدہ کرلے، پھر سجدے سے کھڑے ہوکر باقی سورت پڑھ کر رکوع میں جائے۔ اگر آیت سجدہ پڑھ کر فوراً سجدہ نہ کیا بلکہ دو یا تین آیتیں اور پڑھ لیں تب سجدہ کیا تو یہ بھی درست ہے اور اگر اس سے زیادہ پڑھ گئی تو پھر سجدہ کیا تو سجدہ تو ادا ہوگیا، لیکن گناہ ہوا۔ a اگر نماز میں سجدہ کی آیت پڑھی اور نماز ہی میں سجدہ نہ کیا تو اب نماز کے بعد سجدہ کرنے سے ادا نہ ہوگا، اب سوائے توبہ و استغفار کے اور کوئی صورت معافی کی نہیں ہے۔