تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رکوع کے بعد بھی یاد نہ آیا اور پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا تو ایک رکعت اور ملا کر پوری چھ رکعت کرلے اور سجدۂ سہو نہ کرے اور اب یہ سب نماز نفل ہوگئی، فرض نماز پھر سے پڑھے اور اگر ایک رکعت اور نہ ملائی بلکہ پانچویں رکعت پر سلام پھیردیا تو چار رکعتیں نفل ہوگئیں اور ایک رکعت ضائع ہوگئی، فرض نماز اس صورت میں بھی پھر سے پڑھے۔ g اگر چوتھی رکعت پر بیٹھی اور التحیات پڑھ کر کھڑی ہوگئی، تو سجدہ کرنے سے پہلے پہلے جب یاد آجائے بیٹھ جائے اور التحیات نہ پڑھے بلکہ بیٹھ کر فوراً سلام پھیر کر سجدۂ سہو کرلے اور اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کرچکی تب یاد آیا تو ایک رکعت اور ملا کر چھ رکعت نماز پوری کرلے اور سجدۂ سہوبھی کرے، اس صورت میں چار رکعت نماز فرض اور دو رکعت نفل ہوجائے گی۔ h اگر چار رکعت نفل نماز کی نیت کرکے نماز شروع کی اور بیچ میں بیٹھنا بھول گئی تو جب تک تیسری رکعت میں سجدہ نہ کیاہو اس وقت تک یاد آجانے پر بیٹھ جانا چاہیے، اگر سجدہ کرلیا تو نماز تب بھی ہوگئی، لیکن سجدۂ سہو ان دونوں صورتوں میں واجب ہے۔ i اگر نماز میں شک ہوگیا کہ تین رکعتیں پڑھی ہیں یا چار رکعتیں تو اگر یہ شک اتفاقاً ہوگیا ہے ایسا شبہ پڑنے کی اس کی عادت نہیں ہے تو پھر سے نماز پڑھے، اور اگر شک پڑنے کی عادت ہے، یعنی ایسا شبہ پڑتا رہتا ہے تو دل میں سوچ کر دیکھے کہ دل زیادہ کدھر جاتاہے اگر زیادہ گمان یہی ہے کہ میں نے چاروں رکعتیں پڑھ لی ہیں تو اور کوئی رکعت نہ پڑھے۔ اگر سوچنے کے بعد بھی دونوں طرف سے برابر خیال رہے نہ تین رکعت کی طرف زیادہ گمان جاتا ہے اور نہ چار کی طرف، تو تین ہی رکعت سمجھے، اور ایک رکعت اور پڑھ لے لیکن اس صورت میں یوں کرے کہ جس رکعت کے بارے میں یہ شک ہوا کہ تیسری ہے یا چوتھی ہے اس رکعت پر بھی بیٹھے اور التحیات پڑھے اور اس رکعت پر بیٹھ کر التحیات اور درود شریف و دعا پڑھے، جس کے بارے میں یقین ہے کہ یہ چوتھی ہے او رسجدۂ سہو بھی کرے۔ j اگر یہ شک ہوا کہ یہ پہلی رکعت ہے یا دوسری رکعت تو اس کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر شک اتفاقاً واقع ہوگیا ہے تو پھر سے نماز پڑھے اور اکثر شک پڑجاتا ہو جدھر زیادہ گمان ہوجائے اس کو اختیار کرے، اور اگر دونوں طرف برابر گمان رہے، کسی طرف زیادہ نہ ہو تو ایک ہی رکعت سمجھے، لیکن جس رکعت کے بارے میں شک ہوا ہے کہ پہلی یا دوسری ہے اس پر بیٹھ کر التحیات پڑھے، پھر اس کے بعد جو رکعت پڑھے اس پر بھی بیٹھے اور التحیات پڑھے، اور اس میں الحمد کے ساتھ سورت ملائے، پھر اس کے بعد والی رکعت پر بھی بیٹھے، کیوں کہ ممکن ہے کہ وہ چوتھی ہو پھر ایک اور رکعت پڑھ کر بیٹھے اور سجدہ کرکے آخری سلام پھیرے۔ k اگر یہ شک ہوا کہ دوسری رکعت ہے یا تیسری تو اس کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر دونوں گمان برابر درجہ کے ہوں تو اس میں شک والی رکعت پر بیٹھ کرایک دو