تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرض نمازوں کے بعد کی دعا۔ (ترمذی) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا کہ ہر رات کو جب تہائی رات رہ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ کیا کوئی ہے جو مجھ سے دعا کرے، میں اس کی دعا قبول کروں۔ کیا کوئی ہے جو مجھ سے معافی طلب کرے، میں اسے معاف کردوں؟ کون ہے جو ایسے کو قرض دے جس کے پاس سب کچھ ہے اور وہ ظلم کرنے والا نہیں (جو اس کی راہ میں دوگے اسے قرض شمار فرمائے گا، حالاں کہ مال اسی کا دیا ہوا ہے۔ پھر اس کا بدلہ دے گا تو خوب دے گا۔ کم از کم ایک کے دس تو کہیں گئے ہی نہیں، اس سے بھی زیادہ اللہ جس کو چاہے گا بہت زیادہ بڑھ کر اجر عطا فرمائے گا) یہ حدیث مسلم شریف میں ہے۔ حضرت ابو مالک اشعریؓ فرماتے ہیں کہ آں حضرتﷺ نے ارشاد فرمایا، بلاشبہ جنت میں بالاخانے ہیں، جن کے شفاف ہونے کا یہ عالم ہے کہ ظاہر والا حصہ اندر سے اور اندر والا حصہ باہر سے نظر آتا ہے، یہ بالا خانے اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لیے تیار فرمائے ہیں جو نرمی سے بات کرتے ہیں اور (ضرورت مندوں)کو کھانا کھلاتے ہیں اور جو رات کو ایسے وقت نماز پڑھتے ہیں جب کہ لوگ سورہے ہوں۔ یعنی تہجد کی نماز ادا کرتے ہیں۔ (مشکوٰۃ شریف) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ سرور کونینﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب کوئی مرد رات کو اپنی بیوی کو جگائے اور دونوں نماز تہجد ادا کرلیں تو ان دونوں میاں بیوی کا نام اللہ کی یاد سے خاص تعلق رکھنے والوں میں لکھ دیا جائے گا۔ (مشکوٰۃ شریف) ایک روز رات کو آں حضرتﷺ بیدار ہوئے اور فرمایا: مَنْ یُّوْقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجَرَاتِ لِکَیْ یُصَلِّیْنَ یعنی کون ہے جو حجروں میں سونے والیوں کو جگائے تاکہ تہجد پڑھ لیں، یہ بات کہہ کر اپنی بیویوں کو جگانا مقصود تھا جو حجروں میں سو رہی تھیں۔ پھر فرمایا: رُبَّ کَاسِیَۃٍ فِیْ الدُّنْیَا عَارِیَۃٌ فِی الْاٰخِرَۃِ یعنی بہت سی عورتیں ایسی ہیں جو دنیا میں کپڑے پہنے ہوتی ہیں لیکن وہ آخرت میں ننگی ہوں گی۔ (بخاری) عورتوں کو لباس اور زیور سے بہت محبت ہوتی ہے۔ طرح طرح کا لباس پہننے کا اہتمام کرتی ہیں، مگر آخرت کی فکر نہیں کرتیں۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ جب قیامت کو کھڑے ہوں گے تو سب مرد و عورت ننگے ہوں گے، بعد میں جنتیوں کو عمدہ، بہترین ریشمی کپڑے ملیں گے، جن کی عمدگی کا حال حضور اقدسﷺ نے یوں بیان فرمایا کہ جنتی عورت کے سر کا دوپٹہ ساری دنیا اور دنیا میں جو کچھ ہے اس سب سے بہتر ہے۔ (بخاری شریف) اور دوزخیوں کے کپڑے آگ کے ہوں گے جیسا کہ سورۂ حج میں فرمایا ہے: {فَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَہُمْ ثِیَابٌ مِّنْ نَّارٍط}1 (1 الحج: ۱۹ اللہ پناہ دے یہ کپڑے کیسے ہوں گے؟ غور کریں اور اللہ سے پناہ مانگیں۔