تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خادم طلب کرنے کے لے حاضر ہوئیں، آپ نے (خادم تو نہ دیا البتہ) یہ ارشاد فرمایا کہ کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتادوں جو خادم سے بہتر ہے(اور وہ یہ ہے) کہ ہرنماز (فرض سے فارغ ہونے کے) وقت ۳۳ مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہُ پڑھو اور ۳۳ مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ پڑھو اور ۳۴ مرتبہ اَللّٰہُ أَکْبَرُ پڑھو اور سونے کے وقت بھی یہی عمل کرو۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۲۰۹ عن مسلم) تشریح: اس حدیث میں نماز کے بعد ۳۳ مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہُ اور ۳۳ مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور ۳۴ مرتبہ اَللّٰہُ أَکْبَرُ پڑھنے کی تعلیم دی گئی ہے، اس کی بہت بڑی فضیلت ہے، یہ گنتی میں سو ہوں گے مگر ثواب میں ہزار کے برابر ہوں گے، کیوں کہ ہر نیکی کا ثواب کم از کم دس گنا کردیا جاتا ہے، اس کو پڑھنے کے اور طریقے بھی حدیث شریف میں آئے ہیں، ایک طریقہ یہ ہے کہ ان تینوں کو ۳۳، ۳۳ مرتبہ پڑھے اور پورا سو کرنے کے لیے ایک بار یہ پڑھ لے۔ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔ تیسرا طریقہ یہ ہے کہ ان تینوں کو ۲۵، ۲۵ بار پڑھے اور ۲۵ بار لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ پڑھے۔ یہ سب طریقے مشکوٰۃ شریف میں لکھے ہیں۔ حضرت فاطمہؓ کا خادم طلب کرنے کا واقعہ اس حدیث میں مختصر ذکر فرمایا ہے۔ تفصیل کے ساتھ ان شاء اللہ ذکر کے بیان میں آرہا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا، دو چیزیں ہیں جو مسلمان ان کی پابندی کرے گا، جنت میں داخل ہوگا، وہ دونوں چیزیں آسان ہیں، مگر ان پر عمل کرنے والے بہت کم ہیں۔ ۱۔ ہر نماز (فرض) کے بعد دس مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہُ کہے اور دس بار اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہے اور دس بار اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہے۔ یہ زبان پر (پانچوں وقت کے سب ملا کر) ایک سو پچاس ہوئے اور (قیامت کے روز فی نیکی دس کے حساب سے) ترازو میں ڈیڑھ ہزار ہوں گے۔ ۲۔ اور دوسری چیز یہ ہے کہ جب سونے کے لیے بستر پر جائے تو سُبْحَانَ اللّٰہُ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور اَللّٰہُ أَکْبَرُ سو مرتبہ کہے (سُبْحَانَ اللّٰہُ ۳۳ بار، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ۳۳ بار اور اَللّٰہُ أَکْبَرُ ۳۴ بار)یہ زبان پر سوہوئے اور ترازو میں (قیامت کے دن) ہزار ہوں گے، یہ سب ۲۵۰۰ نیکیاں ہوئیں۔ بتاؤ تم میں ایسا کون ہے جو رات دن میں ۲۵۰۰ گناہ کرتا ہو (لہٰذا جو اس عمل کوکرے گا اس کی نیکیاں گناہوں سے زیادہ ہوں گی۔) صحابہؓ نے عرض کیا (یہ تو کوئی مشکل چیز نہیں ہے) کہ ہم اس کی پابندی کیسے نہ کرسکیں گے؟ آپ نے فرمایا، نماز پڑھنے میں تمہارے پاس شیطان آکر کہے فلاں چیز یاد کر فلاں چیز یاد کر، یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوجاؤگے، اور اس کی اس حرکت کی وجہ سے (ان پر عمل نہ کرسکوگے) اور اس طرح سونے کا وقت آجائے اور وہ سلانے کی کوشش کرتا رہے گا، حتیٰ کہ سوجاؤگے اور اس کو نہ کروگے۔ (ترمذی) فائدہ: اس حدیث میں سُبْحَانَ اللّٰہُ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کو ہر فرض نماز کے بعد ۱۰، ۱۰ مرتبہ پڑھنا آیا ہے۔ یہ کم سے کم ہے، اس پر تو عمل کر ہی لیں، سستی میں اتنا بڑا ثواب کھونا کیسی نادانی ہے۔ حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ وہ مہاجر صحابہ جو فقیر تھے، رسول خداﷺ