تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
زکوٰۃ بالکل ہی نہ دی ہو یا کچھ دی ہو اور کچھ نہ دی ہو ان سب کا محتاط اندازہ لگائے کہ دل گواہی دے دے کہ اس سے زیادہ مال زکوٰۃ کی ادائیگی کے سلسلہ میں مجھ پر واجب نہیں ہے۔ پھر اس قدر مال زکوٰۃ مستحقین زکوٰۃ کو دے دے، خواہ ایک ہی دن میں دے دے، خواہ تھوڑا تھوڑا کرکے ادا کرے، اگر مقدور ہو تو جلد سے جلد سب کی ادائیگی کردے ورنہ ادا کرتی رہے، اور پختہ نیت رکھے، ان شاء اللہ پوری ادائیگی زندگی میں ضرور کردوں گی اور جب بھی مال میسر آجائے ادائیگی میں کوتاہی نہ کرے اور دیر نہ لگائے۔ صدقہ فطر بھی واجب ہے، اور جو کوئی نذر مان لے تو وہ بھی واجب ہوجاتی ہے۔ ان میں سے جس کی بھی ادائیگی نہ کی ہو اس کی بھی ادائیگی کرے۔ (واضح رہے کہ گناہ کی نذر ماننا گناہ ہے، اگر کسی نے ایسی نذرمانی ہو تو علماء سے مسئلہ معلوم کرکے عمل کرے) اسی طرح روزوں کا حساب کرے کہ بالغ ہونے کے بعد کتنے فرض روزے چھوڑے، ان سب کی قضا رکھے (قضا رکھنے کے مسائل علماء سے معلوم کرلیں) عورتیں عموماً روزہ رکھنے کی شوقین ہوتی ہیں، لیکن ان کے ساتھ ہر مہینہ والی مجبوری لگی ہوئی ہے اور اس مجبوری کی وجہ سے شرعاً حکم ہے کہ ان خاص دنوں میں روزہ نہ رکھے اور بعد میں ان روزوں کی قضا رکھ لے، بہت سی عورتیں اس میں کمزوری دکھاتی ہیں اور بعد میں مذکورہ روزوں کی قضا نہیں رکھتیں، خوب یاد رکھو! بالغ ہونے سے لے کر جتنے فرض روزے رہ گئے ہوں، سب کی قضا رکھنا لازم ہے۔ حج بھی بہت سے مردوں اور عورتوں پر فرض ہوجاتا ہے، لیکن حج نہیں کرتے، جس پر حج فرض ہو یا پہلے کبھی ہوچکا تھا اور مال کو دوسرے کاموں میں لگادیا، وہ حج کرنے کی فکر کرے، جس طرح ممکن ہو اس فریضہ کا بوجھ اپنے ذمہ سے ساقط کردے۔ اگر کسی پر حج فرض ہو اور اس نے حج نہیں کیا اور اتنی زیادہ عمر ہوگئی کہ سخت مرض یا بہت زیادہ بڑھاپے کی وجہ سے حج کے سفر سے عاجز ہو اور موت تک سفر کے قابل ہونے کی امید نہ ہو تو ایسا شخص مرد ہو یا عورت کسی کو بھیج کر اپنی طرف سے حج بدل کرادے، اگر زندگی میں نہ کراسکے تو وارثوں کو وصیت کردے کہ اس کے مال سے حج کرائیں، لیکن وصیت صرف ۳/۱ مال میں جاری ہوسکتی ہے، ہاں اگر ورثاء اپنے حصہ میں سے دینا گوارا کریں تو انھیں اختیار ہے۔ اور حقوق العباد کی تلافی کا مطلب یہ ہے کہ بندوں کے جو حقوق واجب ہوں ان سب کی ادائیگی کرے، اور یہ حقوق دو قسم کے ہیں۔ اول مالی حقوق، دوسرے آبرو کے حقوق۔ مالی حقوق کا مطلب یہ ہے کہ جس کسی کا تھوڑا بہت مال ناحق قبضہ میں آگیا ہو اسے پتہ ہو یانہ ہو وہ سب واپس کردے۔ مثلاً کسی کا مال چرایا ہو یا قرض لے کر مار