تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سیکھنے کے لیے ان کے پاس آیا کرتے تھے۔ خصوصیت کے ساتھ حضرت محمد بن سیرینؓ کا اس مقصد کے لیے ان کی خدمت میں آنا جانا محدثین کرام نے تحریر فرمایا ہے۔ (الاصابہ والاستیعاب) مذکورہ بالا حدیث میں مذکور ہے کہ حضرت ام عطیہؓ اور دیگر خواتین حضرت زینبؓ کو غسل دے رہی تھیں تو آپ وہاں تشریف لے گئے اور فرمایا کہ تین تین بار، یا پانچ پانچ بار غسل دو، یعنی ہر عضو پر تین بار پانی ڈالو اور فرمایا کہ مناسب جانو تو اس سے بھی زیادہ دھودو، بعض روایات میں سات مرتبہ کا بھی ذکر ہے، بہرحال تین سے کم تو نہ ہونا چاہیے، اور جس عدد پر بھی ختم کریں۔ یہ خیال رکھیں کہ طاق عدد ہے۔ حدیث شریف میں یہ بھی ہے کہ پانی اور بیری سے غسل دیں، حنفی مذہب کی کتابوں میں لکھا ہے کہ بیری کے پتوں کو پانی میں ڈال کر گرم کرلیا جائے، پھر اس سے غسل دیا جائے اس سے ایک تو تنطیف یعنی صفائی، ستھرائی کا فائدہ ہوتا ہے، دوسرے قبر میں میت کی نعش محفوظ رہنے کا فائدہ پہنچتا ہے۔ یعنی پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے دیا جائے تو بدن دیر میں گلتا ہے۔ حدیث میں یہ بھی فرمایا کہ آخری مرتبہ میں کافور استعمال کریں، سنن ابوداؤد میں ہے کہ حضرت ابن سیرینؓ غسل میت کا طریقہ حضرت ام عطیہؓ سے سیکھا کرتے تھے اور دو مرتبہ بیری کے پتوں کے ساتھ اور آخری تیسری بار پانی اور کافور سے غسل دیتے تھے۔ (قال ابن الہمام سندۃ صحیح) کافور ملا کر پانی ڈالنے سے حکمت ایک تو یہ ہے کہ اس کی خوشبو فرشتوں کو پسند آتی ہے، نیز اس سے میت کے بدن میں سختی آتی ہے اور حشرات الارض (زمین کے کیڑے مکوڑے) اس کی وجہ سے دور رہتے ہیں، گویا اس طرح سے میت کے جسم کا ذرا زیادہ دن محفوظ رہنے کا انتظام ہوجاتا ہے۔ جب کسی مسلمان کی موت قریب ہو اور جان کنی شروع ہونے لگے تو اس کو چت لٹادو اور اس کے پاؤں قبلہ کی طرف کردو اور سر اونچا کردو۔ تاکہ منہ قبلہ کی طرف ہوجائے اور اس کے پاس بیٹھ کر زور زور سے کلمہ طیبہ پڑھو تاکہ تم سے سن کر وہ بھی پڑھ لے، لیکن اس سے یوں مت کہو کہ پڑھ، اس لیے کہ وہ سخت مشکل کا وقت ہے، خدانخواستہ پڑھنے سے انکار کردے یا منہ سے کچھ اور نکل جائے، سورۃ یٰسین شریف پڑھنے سے موت کی سختی کم ہوجاتی ہے، اس کے سرہانے یا اور کسی جگہ اس کے پاس بیٹھ کر یٰسین شریف پڑھنے سے موت کی سختی کم ہوجاتی ہے، اس کے سرہانے یا اور کسی جگہ اس کے پاس بیٹھ کر یٰسین شریف پڑھو یا کسی سے پڑھوادو، جب روح نکل جائے تو کوئی کپڑا لے کرٹھوڑی کے نیچے سے نکال کر دونوں جبڑوں سے گزارتے ہوئے سر پر لے جاکر باندھ دو تاکہ منہ نہ پھیل جائے، اور پاؤں کے دونوں انگوٹھے ملا کر باندھ دو اور آنکھیں بند کردو، پھر اس کو چادر وغیرہ اوڑھا کر نہلانے کا انتظام کردو اور اس کے پاس