تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہیں، یا ذرا سی قے ہوئی، منہ بھر نہیں ہوئی، اور اس میں کھانا یا پانی یا پت یا جما ہوا خون نکلا تو یہ خون اور قے نجس نہیں ہے، اس کا دھونا واجب نہیں ہے، اور اگر منہ بھر قے ہوئی تو وہ ناپاک ہے، کسی جگہ کپڑے یا بدن میں لگ جائے تو دھوناواجب ہے، منہ بھر قے ہو تو گلاس وغیرہ کو منہ لگا کر کلی نہ کرے، تاکہ برتن ناپاک نہ ہو، چلومیں پانی لے کر کلیاں کرے، دودھ پیتا بچہ اگر منہ بھر دودھ ڈال دے تو وہ بھی ناپاک ہوگا۔ 7وضو کے بعد کسی کا ستر دیکھ لیا، یا اپنا ستر کھل گیا یا ننگی ہوکر نہائی اور ننگے ہی وضو کیا تو وضو درست ہے، ان سب صورتوں میں وضو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، البتہ کسی کا ستر دیکھنا یا اپنا دکھلانا سخت گناہ ہے اور حرام ہے۔ 8اگر وضو کرنے کے بعد ناخن کاٹے، یا کسی جگہ کی کھال نوچ ڈالی، تو اس سے وضو نہیں ٹوٹا اور اس جگہ کو دوبارہ دھونا بھی ضروری نہیں، اگر وضو کرنا تو یاد ہے اور اس کے بعد وضو ٹوٹنا اچھی طرح یاد نہیں کہ ٹوٹا ہے کہ نہیں تو اس کا وضو باقی سمجھا جائے گا، اسی سے نماز درست ہے، لیکن دوبارہ وضو کرلینا بہتر ہے۔ 9نابالغ بچے جو قرآن مجید پڑھتے ہیں ان کی عادت ڈلوائی جائے کہ باوضو قرآن چھوئیں، لیکن اس بارے میں ان پر سختی نہ کی جائے، وہ بے وضو بھی قرآن کو چھو سکتے ہیں، کیوں کہ مکلف نہیں ہیں ۔غسل کے ضروری مسائل 1غسل فرض کی ادائیگی کے لیے خوب منہ بھر کر حلق تک پانی لے جاکر کلی کرنا اور جہاں تک ناک کا نرم حصہ ہے وہاں پانی پہنچانا اور کان میں پانی پہنچانا فرض ہے۔ 2غسل کرتے وقت شروع میں جب بڑا استنجا کریں تو کھل کر بیٹھیں تاکہ جہاں تک پانی جاسکتا ہے چلا جائے، ایسے ہی عورت اپنے مقام خاص کی کھال میں پانی پہنچائے ورنہ غسل نہ ہوگا۔ 3نتھ اور بالیوں کے سوراخوں میں بھی خوب خیال کرکے پانی پہنچاؤ۔ اگر پانی نہ پہنچا تو غسل نہ ہوگا۔ اگر انگوٹھی، چھلہ پہنے ہوئے ہوں اور وہ تنگ ہوں تو ان کو بھی پانی ڈالتے وقت ہلالو تاکہ پانی پہنچ جائے، بغلوں اور جانگوں میں بھی خیال کرکے پانی پہنچائیں ۔ 4اگر غسل میں کسی جگہ پانی پہنچانا بھول جائے تو یاد آنے کے بعد پورا غسل دہرانا ضروری نہیں، صرف اسی جگہ پر پانی بہالے جو خشک رہ گئی تھی۔ 5اگر ناخن میں آٹا بھرکر سوکھ گیا، پھر وضو یا غسل کیا اور پانی اندر پہنچ گیا تو وضو و غسل ہوگیا ورنہ اسے نکال کر ہاتھ دھو ڈالے۔ 6اگر دانتوں پر مسی کی دھڑی جمی ہوئی ہو یا دانتوں کے اندر چھالیہ اٹکی ہوئی ہو تو اس کو نکال کر دانت صاف کرکے غسل کرے، ورنہ غسل نہ ہوگا۔