تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنے کا حق رکھا گیا (جس کی تفصیل آگے آئے گی) اس مدت کے اندر اندر پھر اپنا حق لے سکتی ہے، یعنی پرورش کا مطالبہ کرسکتی ہے، اسی طرح جب بچے کے نامحرم سے نکاح کرنے کی وجہ سے حق پرورش ساقط ہوگیا اور اس کے بعد دوسرے شوہر سے جدائی ہوجائے تو پھر حق پرورش کا مطالبہ کرسکتی ہے۔ مسئلہ: جس زمانہ میں بچہ کی ماں طلاق کے بعد عدت گزار رہی ہو اس زمانے میں جو بچہ اس کی پرورش میں ہو اس کے دودھ پلانے کی اجرت نہ لے۔ البتہ عدت گزرنے تک شوہر پر معتدہ (عدت گزارنے والی) ہونے کی وجہ سے اس کا نان نفقہ واجب ہے۔ مسئلہ: اگر طلاق کے بعد عدت گزر گئی تو بچہ کی ماں کو اس کے باپ سے دودھ پلانے کی اجرت طلب کرنے کا حق ہے اور اس صورت میں باپ کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ یوں کہے کہ جب اجرت دینا ہی ہے تو میں کسی دوسری عورت سے اجرت پر دودھ پلوالوں گا (چونکہ جو شفقت ماں کو ہوسکتی ہے دوسری عورت کو نہیں ہوسکتی) ہاں اگر دوسری عورت ماں سے کم اجرت پر راضی ہو تو ماں کو یہ حق حاصل نہ ہوگا کہ بچہ کو خود دودھ پلادے اور اجرت زیادہ لے۔ البتہ ماں کو اتنا حق ہے کہ دودھ پلانے والی عورت کو اپنے پاس رکھے تاکہ بچہ سے جدائی نہ ہو اور اگر ماں دودھ پلانے پر رضامند ہو لیکن اس کا دودھ بچہ کے لیے مضر ہو تو باپ دوسری عورت سے دودھ پلوا سکتا ہے۔ مسئلہ: اگر ماں کہے کہ میں اسے دودھ نہیں پلاتی تو اسے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ ہاں اگر بچہ کسی اور عورت کا دودھ قبول ہی نہ کرے تو ماں پر واجب ہوگا کہ اسے دودھ پلائے۔ مسئلہ: جو ماں بدکردار ہو جس کے فسق و فجور کا اثر بچے پر پڑسکتا ہو تو بچے کو جب تک سمجھ نہ آئے اس کی ماں کے پاس رکھا جاتا ہے، اس کے بعد اس سے لے لیا جائے گا اور اگر کوئی ماں ایسی ہے کہ بچہ کو چھوڑ کر اکثر اوقات گھر سے باہر رہتی ہے اور بچے کی دیکھ بھال نہیں کرتی جس سے اس کے ضائع ہونے کا خطرہ ہے تو اس صورت میں اسے حق پرورش نہیں دیا جائے گا۔ مسئلہ: اگر بچہ کی ماں مرجائے یا حق پرورش استعمال نہ کرنا چاہے یعنی بچہ کو اپنی پرورش میں لینے سے انکار کردے یا کسی وجہ سے اس کا حق پرورش ساقط ہوجائے تو اس صورت میں پرورش کرنے کا حق نانی کو پہنچتا ہے، اگر نانی نہ ہو یاموجود تو ہو لیکن پرورش سے انکار کردے تو پھر پرنانی کو حق پرورش ملے گا اگر وہ بھی نہ ہو یا پرورش میں لینے سے انکار کردے تو دادی کو اور اس کے بعد پردادی کو اس کے بعد سگی بہنوں کو اور ان کے بعد ماں شریک بہنوں کو اور ان کے بعد باپ شریک بہنوں کو اور اگر ان میں سے کوئی نہ ہو یا حق پرورش استعمال کرنے سے منکر ہو تو پھر خالہ کو اور اس کے بعد پھوپھی کو حق پرورش ملے گا۔ وہ نہ ہو یا حق پرورش استعمال کرنا نہ چاہے تو ماں کی خالہ کو پھر باپ کی خالہ کو حق پرورش پہنچے گا، واضح رہے کہ بچہ خواہ کسی کی بھی پرورش میں ہو بچہ