تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
۲۔ دوسری نصیحت: یہ فرمائی کہ اپنے ماں باپ کی نافرمانی نہ کر، یعنی ایسا طریقہ اختیار نہ کرے جس سے ان کو تکلیف پہنچے، اولاد پر واجب ہے کہ والدین کی فرماں برداری کریں وہ جو کچھ کہیں اس کو مانیں (بشرطیکہ گناہ کرنے کو نہ کہیں، کیوں کہ گناہ کرنے میں کسی کی فرماں برداری نہیں) ماں باپ کی بات نہ ماننا، ان کو زبان یا ہاتھ سے تکلیف دینا یہ سب حقوق میں داخل ہیں، جس سے حدیث شریف میں سختی سے منع فرمایا ہے۔ حدیث شریف میں یہاں تک فرمادیا کہ اگر ماں باپ یوں کہیں کہ اپنے گھر بار سے نکل جا، تب بھی ان کی فرماں برداری کے لیے یہاں تک تیار رہنا چاہیے، یہ بات الگ ہے کہ ماں باپ خود ہی کوئی ایسا حکم نہ دیں گے جس سے ان کی اپنی اولاد کو یا اولاد کی اولاد کو تکلیف پہنچے یا بیٹے کی بیوی کسی تکلیف میں مبتلا ہو، یا بیٹی کا شوہر کسی مصیبت سے دوچار ہو۔ ۳۔ تیسری نصیحت: یہ فرمائی کہ فرض نماز ہرگز نہ چھوڑنا کیوں کہ جس نے قصداً فرض نماز چھوڑ دی اس سے اللہ تعالیٰ کا ذمہ بری ہوگیا، یعنی نماز کی پابندی کرتے ہوئے اللہ کے یہاں باعزت تھا، ثواب کا مستحق تھا، امن و امان میں تھا، نماز فرض چھوڑنے سے اللہ کی کوئی ذمہ داری نہیں رہی کہ اس کو امن و امان اور عزت سے رکھے اور مصائب دنیا اور عذاب آخرت سے بچائے۔ بہنو دیکھو کتنی بڑی بات ہے فرض نماز کبھی نہ چھوڑنا، نہ گھر پر نہ سفر میں، نہ دکھ درد میں، نہ بیماری میں، نہ غریبی میں، نہ مال داری میں۔ ۴۔ چوتھی نصیحت: یہ فرمائی کہ شراب ہرگز نہ پی، کیوں کہ وہ ہر بے حیائی کی جڑ ہے۔ جس طرح سے نماز ام العبادات ہے، یعنی سب عبادتوں کی جڑ ہے، جو شخص نماز کی پابندی کرتا ہے بہت سے گناہوں سے بچ جاتا ہے اور طرح طرح کی عبادات نماز کی پابندی کی وجہ سے ادا ہوتی رہتی ہیں، مثلاً تسبیح، درود، استغفار، تلاوت، نفلیں، دعائیں، یہ سب چیزیں نماز کی برکت سے عمل میں آتی رہتی ہیں اور ان کے علاوہ بہت سی نیکیاں نماز کے جوڑ اور تعلق سے ادا ہوجاتی ہیں، بالکل اس کے برعکس شراب ہے جو ام الخبائث ہے یعنی جو شراب پی لے وہ ہر طرح کی بے ہودگی، بے حیائی، بدمعاشی اور شراب پی کر حیوانیت میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ عقل انسان کو برائیوں سے روکتی ہے اور شراب پی کر عقل پر پردہ چھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے نشہ میں انسان ہر وہ حرکت کر گزرتا ہے جس کی اجازت نہ مذہب دیتا ہے نہ انسانیت دیتی