تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کبھی دعا نہ مانگے اور اللہ سے ہمیشہ خیر کا سوال کرے، جن صحابی کا ابھی اوپر واقعہ بیان ہوا ان کو حضور اکرم ﷺ نے دعا اَللّٰھُمَّ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔ تعلیم فرمائی۔ یہ دعا بہت جامع ہے۔ اس میں دنیا و آخرت کی ہر بھلائی کا سوال آجاتا ہے۔ حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ حضور اقدس ﷺ اکثر یہ دعا کرتے تھے۔ (بخاری و مسلم) قرآن مجید میں بھی اس دعا کی ترغیب آئی ہے۔ ہم کو بھی یہ دعا مانگنی چاہیے۔ حضور اقدس ﷺ کو جامع دعائیں پسند تھیں، جامع سے مراد وہ دعا ہے جس میں دنیا و آخرت کی سب حاجتوں یا بہت سی حاجتوں کا سوال ہوجائے۔ اس میں الفاظ کم ہوتے ہیں، اور معانی کا پھیلاؤ زیادہ ہوتا ہے۔ انہی جامع دعاؤں میں عافیت کی دعا بھی ہے۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ (ایک مرتبہ)منبر پر تشریف لے گئے، پھر (اس وقت کے بعض ظاہری و باطنی حالات و کیفیات کی وجہ سے) رونے لگے، اس کے بعد فرمایا، اے لوگو۱ اللہ شانہٗ سے معافی کااور عافیت کا سوال کرو، کیوں کہ کسی شخص کو دولت ایمان کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ملی۔ (ترمذی) عافیت بہت جامع لفظ ہے۔ صحت، تندرستی، سلامتی، آرام، چین، سکون، اطمینان، ان سب کو شامل ہے، عافیت کی دعا بہت زیادہ کرنی چاہیے، دنیا و آخرت میں عافیت نصیب ہونے کی دعا کیا کریں، اگر یہ الفاظ یاد کرلیں تو بہتر ہے۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعاَفِیَۃَ وَالْمُعَافَاۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ۔ (فی سنن الترمذی ان النبیﷺ قال لرجل ثلاثۃ ایام رسل ربک العافیۃ والمعافاۃ فی الدنیا والآخرۃ۔) یعنی اے اللہ میں آپ سے عافیت کا اور ہر مکروہ اور ہر شر سے حفاظت کا سوال کرتا ہوں۔ دنیا میں بھی اورآخرت میں بھی۔ ایک اور حدیث میں ارشاد ہے: لَا یَسْئَلُ اللّٰہَ عَبْدٌ شَیْئًا اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَنْ یَسْئَلَ الْعَافِیَۃَ۔ (مستدرک حاکم) یعنی اللہ جل جلالہ سے کوئی بندہ کوئی سوال ایسا نہیں کرتا جو اللہ کے نزدیک عافیت کے سوال سے زیادہ محبوب ہو۔ حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے اپنے چچا حضرت عباسؓ سے فرمایا: اَکْثِرِ الدُّعَائَ بِالْعَافِیَۃِ۔ عافیت کی دعا بہت زیادہ کیا کرو۔ جب اللہ تعالیٰ سے مانگنا ہی ہے تو مصیبت اور نقصان اور موت کی دعا کیوں مانگیں ؟ نفع اور خیر کی دعا کیوں نہ مانگیں۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو عافیت سے رکھے اور دعا کے آداب کے سمجھنے اور جاننے کی توفیق دے۔ آمین۔