تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بند کردیئے جاتے ہیں، پھر (رمضان کے ختم ہونے تک) ان میں سے کوئی ایک دروازہ بھی نہیں کھولا جاتا، اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ پھر (رمضان کے روزے ختم ہونے تک) ان میں سے ایک دروازہ بھی بند نہیں کیا جاتا، اور ایک ندا دینے والا پکارتا ہے کہ اے خیر کے تلاش کرنے والے آگے بڑھ اور اے برائی کے تلاش کرنے والے رک جا۔ (مشکوٰۃ ص ۱۷۳، عن الترمذی) تشریح: ان دونوں حدیثوں سے چند باتیں معلوم ہوئیں۔ اول: یہ کہ شروع ماہ رمضان سے ہی جنت کے اور رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جو ختم ماہ تک بند نہیں کیے جاتے اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں، جو مہینہ ختم ہونے تک نہیں کھولے جاتے۔ دوم: رمضان کا مہینہ آنے پر شیاطین اور سرکش جنات جکڑ دیئے جاتے ہیں۔ سوم: ایک منادی روزانہ رمضان کی راتوں میں پکار کر کہتا ہے کہ اے نیکی کے تلاش کرنے والے آگے بڑھ اور اے برائی کی تلاش کرنے والے رک جا۔ چہارم: رمضان میں روزانہ رات کو اللہجل جلالہ بہت سے لوگوں کو دوزخ سے آزاد فرمادیتے ہیں۔ رمضان المبارک بہت ہی خیر و برکت کا مہینہ ہے اور آخرت کی کمائی کا سب سے بڑا سیزن ہے۔ جیسے سردیوں کے زمانہ میں گرم کپڑے والوں کی خوب کمائی ہوتی ہے اور جیسے بارش میں ٹیکسی والوں کی خوب چاندی ہوتی ہے، اسی طرح آخرت کی کمائی کے لیے بھی خاص خاص مواقع آتے رہتے ہیں۔ رمضان المبارک نیکیوں کا مہینہ ہے، اس میں اجر و ثواب خوب زیادہ بڑھا دیا جاتا ہے، نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ستر فرضوں کے برابر ثواب ملتا ہے، جیسا کہ خطبہ نبوی میں گزر چکا ہے، اس ماہ میں نیکیوں کی ایسی ہوا چلتی ہے کہ خودبخود طبیعت نیکی پر آجاتی ہے اور اللہ کا منادی بھی نیکی کرنے والوں کو تھپکی دے دے کر آگے بڑھتا ہے۔ لامحالہ ایسی صورت میں مومن بندے خوب زور و شور سے نیکیوں میں لگ جاتے ہیں، جو شخص دوسرے مہینوں میں دو رکعت نماز پڑھنے سے جان چراتا ہے وہ رمضان المبارک میں پنج وقتہ نماز اور تلاوت کا پابند ہوجاتا ہے اور نہ صرف پنج وقتہ فرض پڑھتا ہے بلکہ عشا کے فرضوں کے بعد تراویح کی خوب لمبی لمبی بیس رکعتیں خوشی خوشی کے ساتھ ادا کرلیتا ہے، بہت سے شرابیوں کو دیکھا گیا ہے کہ اس ماہ میں شراب چھوڑدیتے ہیں اور حرام خور حرام کھانے سے باز آجاتے ہیں۔ فرائض کا اہتمام تو بہرحال ضروری ہے، نفلی نماز، ذکر تلاوت اور دیگر عبادات کی طرف بھی خصوصی توجہ کرنا چاہیے۔ اس ماہ میں کوشش کریں کہ کوئی منٹ ضائع نہ ہو۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ اور استغفار کی کثرت کریں اور جنت کا سوال کریں اوردوزخ سے محفوظ رہنے کی دعا بھی کثرت سے کریں، جیسا کہ خطبہ نبویﷺ میں گزر چکا ہے، شاید کسی کے دل میں یہ خیال گزرے کہ جب شیاطین بند ہوجاتے ہیں تو بہت سے لوگ رمضان میں بھی گناہوں میں مبتلا کیوں نظر آتے ہیں؟ بات اصل یہ ہے کہ