تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بارہ رکعت نماز پڑھے گا جنت میں اس کے لیے ایک گھر بنایا جائے گا (وہ بارہ رکعتیں یہ ہیں)چار رکعتیں ظہر سے پہلے اور دو رکعتیں ظہر کے بعد اور دو رکعتیں مغرب کے بعد اور دو رکعتیں عشاء کے بعد اور دو رکعتیں فجر یعنی صبح کی نماز سے پہلے۔ (ترمذی:۱/۸۱) تشریح: فرض نمازوں کے بعد جو موکدہ اور غیر موکدہ سنتیں پڑھی جاتی ہیں ان کی بھی بڑی فضیلت آئی ہے۔ خاص کر موکدہ سنتوں کا تو بہت ہی اہتمام کرنا ضروری ہے، اس حدیث میں موکدہ سنتوں کا ذکر ہے چار رکعتیں ظہر کے فرضوں سے پہلے دو رکعتیں ظہر کے فرضوں کے بعد اور دو رکعتیں مغرب کے فرضوں کے بعد اور دو رکعتیں عشاء کے فرضوں کے بعد اور دو رکعتیں فجر کے فرضوں سے پہلے سنت موکدہ ہیں۔ اس حدیث کی روایت کرنے والی حضرت ام حبیبہؓ ہیں جو آں حضرتﷺ کی بیوی ہیں، انھوں نے اس حدیث کو بیان کرنے کے بعد فرمایا: فما برحت اصلیھن بعد یعنی جب سے میں نے یہ حدیث سنی ہے اسی وقت سے ان رکعتوں کو اہتمام اور پابندی کے ساتھ ادا کرتی ہوں۔ حضور اقدسﷺ کے زمانے کی عورتیں خوب دین دار تھیں، نیک کاموں کا بہت خیال کرتی تھیں۔ جیسے مرد آخرت کا ثواب اور وہاں کے درجات لینے کی کوشش کرتے تھے اسی طرح عورتیں بھی خوب بڑھ چڑھ کرنماز، روزہ، ذکر تلاو ت اور ثواب کے کاموں میں لگی رہتی تھیں، ان موکدہ سنتوں کی فضیلت حدیث شریف میں یہ فرمائی کہ جو شخص ان کی پابندی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنادے گا، ایک حدیث میں ہے کہ آں حضرتﷺ نے فرمایا کہ ظہر سے پہلی (ایسی) چار رکعتیں جن کے درمیان سلام نہ پھیرا ہوان کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں (یعنی ان کی مقبولیت اللہ کے یہاں بہت زیادہ ہے۔ آسمان کے دروازے کھول کر ان کا استقبال کیا جاتا ہے)۔ حضرت عبداللہ بن سائبؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ سورج ڈھلنے کے بعد ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے اور فرماتے تھے کہ یہ ایسی گھڑی ہے جس میں آسمانوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ میرا کوئی نیک عمل اس وقت اوپر چڑھ جائے (یعنی عالم بالامیں پہنچ جائے۔ یہ دونوں روایتیں مشکوٰۃ شریف میں موجود ہیں)۔ حضرت عائشہؓ نے ایک شخص کے سوال کے جواب میں بتایا کہ حضور اقدسﷺ ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے جن میں زیادہ دیر تک کھڑے رہتے اور رکوع سجدہ خوب اچھی طرح کرتے تھے، حضرت عبداللہ بن مسعودؓ نے فرمایا کہ دن کی (نفل) نمازوں میں تہجد کی نماز کے برابر کوئی نماز نہیں ہے، سوائے ان چار رکعتوں کے جو ظہر سے پہلے ہیں، ان چار رکعتوں کی فضیلت ان دوسری (غیر فرض) نمازوں پر جو دن میں پڑھی جاتی ہیں ایسی ہے جیسے نماز باجماعت کی فضیلت ہے، تنہا نماز پڑھنے پر (یہ دونوں روایات الترغیب والترہیب