تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوں۔ (اخرجہ الترمذی فی الدعوات وقال حسن غریب) (۳) حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے دو یا تین بار یوں کہا، ہائے میرے گناہ، ہائے میرے گناہ۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ تو یوں کہہ: اَللّٰھُمَّ مَغْفِرَتُکَ اَوْسَعُ مِنْ ذُنُوْبِیْ وَرَحْمَتُکَ اَرْجٰی عِنْدِیْ مِنْ عَمَلِیْ۔ ’’اے اللہ آپ کی مغفرت میرے گناہوں سے بہت زیادہ بڑی ہے، اور آپ کی رحمت میرے نزدیک میرے عمل سے بڑھ کر امید دلانے والی ہے۔‘‘ اس نے یہ الفاظ کہے، آپ نے فرمایا، پھر کہو، انھوں نے پھر دہرائے، آپ نے فرمایا پھر کہو، انھوں نے پھر ان کو دہرایا۔ آپ نے فرمایا کھڑا ہوجا، اللہ تعالیٰ نے تیری مغفرت فرمادی۔ (اخرجہ الحاکم ص ۵۴۴ ج ۱، وقال رواتہ عن آخرہم مدنیون ممن لایعرف واحد منھم بجرح واقرہ الذہبی) (۴) حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ نے بیان فرمایا کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا ہے کہ: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَغْفِرُکَ لِمَا قَدَّمْتُ وَمَا اَخَّرْتُ وَمَا اَعْلَنْتُ وَمَا اَسْرَرْتُ اَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَاَنْتَ الْمُؤَخِّرُ وَاَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔ ’’اے اللہ میں آپ سے ان سب گناہوں کی مغفرت چاہتا ہوں جو میں نے پہلے کیے اور بعد میں کیے اور جو ظاہر میں کیے اور جو پوشیدہ طریقے پر کیے۔ آپ آگے بڑھانے والے ہیں، اور آپ پیچھے ہٹانے والے ہیں اور آپ ہر چیز پر قادر ہیں۔ ‘‘ (اخرجہ الحاکم ص ۵۱۱ ج ۱، وقال صحیح علی شرط الشیخین و اقرہ الذہبیؒ) (۵) حضرت شداد بن اوسؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سیّد الاستغفار یوں ہے: اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَااسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّمَا صَنَعْتُ اَبُوْئُ لَکَ بِنَعْمَتِکَ عَلَیَّ وَاَبُوْئُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہٗ لاََ یَغْفِرُ الذُّنُوْبِ اِلَّا اَنْتَ۔ ’’اے اللہ تو میرا رب ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے مجھ کو پیدا فرمایا ہے اور میں تیراہ بندہ ہوں اور تیرے عہدپر اور تیرے وعدہ پر قائم ہوں، جہاں تک مجھ سے ہوسکے میں نے جو گناہ کیے ان کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میں تیری نعمتوں کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اقرار کرتا ہوں، لہٰذا مجھے بخش دے کیوں کہ تیرے علاوہ گناہوں کو کوئی نہیں بخش سکتا ہے۔‘‘ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص دن کو یقین کے ساتھ سیّد الاستغفار پڑھے اور شام سے پہلے مرجائے تو جنتی ہوگا اور جو شخص رات کو یقین کے ساتھ سیّد الاستغفار پڑھے اور صبح سے پہلے مرجائے تو جنتی ہوگا۔ (مشکوٰۃ ص ۲۰۴ عن البخاری)