تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
استغفار گناہوں کی مغفرت طلب کرنے کو کہتے ہیں، جب کوئی شخص دنیامیں کثرت سے استغفار کرے گا تو قیامت کے دن اپنے اعمال نامہ میں بھی اس کا اثر پائے گا اور اس کی وجہ سے وہاں گناہوں کی معافی اور نیکیوں کے انبار دیکھے گا، اس وقت اس کی قدر ہوگی۔ بندہ ہماں بہ کہ ز تقصیر خویش عذر بدرگاہ خدا آورد ورنہ سزا وارد خداوندیش کس نتواند کہ بجا آورد (سعدی) ’’بندہ وہی بہتر ہے جو بارگاہ خداوندی میں اپنے قصوروں کی معذرت پیش کرتا رہے ورنہ اس کی مقدس ذات کے لائق عمل کرکے کوئی بھی عہدہ برآ نہیں ہوسکتا۔ ‘‘ حضرت ابوبکر صدیقؓ نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی دعا سکھایئے، جو میں اپنی نماز میں مانگا کروں، اس پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو وہی مشہور دعا تعلیم فرمائی جسے عام طور پر نماز میں درود شریف کے بعد پڑھا کرتے ہیں۔ یعنی: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّلاََ یَغْفِرُالذُّنُوْبَ اِلَّآ اَنْتَ فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ۔ (بخاری و مسلم) ’’اے اللہ! میں نے اپنے نفس پر بہت زیادہ ظلم کیا ہے اور نہیں بخش سکتا گناہوں کو مگر تو ہی، پس مجھے بخش دے ایسی بخشش جو تیری طرف سے ہو اور مجھ پر رحم فرما بلاشبہ تو بہت بخشنے والا بہت مہربان ہے۔ ‘‘ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ نماز پڑھی ہے جو سراسر خیر ہے، اللہ تعالیٰ کا فریضہ ادا کیا ہے، جس کے نیکی ہونے میں کوئی شک نہیں ہے، اور فریضہ ادا بھی کس نے کیا ہے؟ حضرت صدیق اکبرؓ نے یہ پھر ان کو تعلیم دی جارہی ہے کہ نماز کے ختم ہونے پر مغفرت کی دعا کرو، اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ جل شانہٗ کی بارگاہ کے شایان شان کسی سے بھی عبادت نہیں ہوسکتی، عبادت کیے جائو اور مغفرت مانگے جائو، صالحین کا یہی طرز عمل رہا ہے اور اسی میں خیر ہے، گناہ ہوجانے پر تو سبھی توبہ و استغفار کرتے ہیں، مخلصین کاملین نیکی کرکے استغفار کرتے ہیں اور یہ طرز زندگی ان کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں نصیب ہوا ہے، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ساری مخلوق سے افضل ہیں، اللہ تعالیٰ کے سب سے زیادہ مقرب بندے ہیں، اللہ نے آپ کو وہ کچھ عطا فرمایا جو کسی کو نہیں دیا، آپ راتوں رات نماز میں کھڑے رہتے تھے اور اللہ کے دین کو بلند کرنے کے لیے بڑی بڑی محنتیں کرتے تھے، اللہ نے آپ کو حکم دیا کہ: فَسَبِّحِ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُ اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا o ’’پس آپ اپنے رب کی تسبیح اور تمحید کیجیے اور اس سے مغفرت کی درخواست کیجئے، بے شک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے۔ ‘‘