تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
روزانہ ایک منزل قطع کرتے تھے، جو سولہ میل کی ہوتی تھی، اس لیے سفر کی مسافت کو ایک دن ایک رات یا تین دن تین رات کی مسافت کہہ کر بتایا کرتے تھے، تیز رفتار کار سے سفر کرے یا ریل سے یا ہوائی جہاز سے ۴۸ میل (۷۷ کلومیٹر) کا سفر عورت کے لیے بغیر محرم یا بغیر شوہر کے حلال نہیں ہے اور اس سے کم سفر ہو تو گنجائش ہے۔ مگر بچنا اس سے بھی بہرحال اولیٰ ہے، کیوں کہ مطلق سفر اور ایک دن، ایک رات کے سفر کی بھی ممانعت روایات حدیث میں وارد ہوئی ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا۔ علامہ شامیؒ کتاب الحج میں البحر الرائق سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جو سفر تین دن تین رات کی مسافت سے کم کا ہو کوئی حاجت درپیش ہونے کی صورت میں اس کے لیے بغیر محرم کے چلا جانا جائز ہے، پھر لکھتے ہیں کہ حضرت امام ا بوحنیفہؒ اور امام ابو یوسفؒ سے مروی ہے کہ ایک دن کی مسافت کے لیے بھی بغیر محرم یا شوہر کے سفر میں نکلنے کو مکروہ قرار دیتے تھے، اس کے بعد لکھتے ہیں: وینبغی ان یکون الفتوی علیہ لفساد الزمان۔ (شرح اللباب) ویویدہ حدیث الصحیحین لایحل لامراۃ تومن باللہ والیوم الاخران تسافر میسرۃ یوم ولیلۃ الامع ذی محرم علیھا وفی لفظ لمسلم میسرۃ لیلہ وفی لفظ یوم۔ ’’اور چاہیے کہ فتویٰ اسی پر دیا جائے (کہ ایک دن کے سفر کے لیے بھی عورت کو محرم یا شوہر کے بغیر سفر میں نکلنے کی ممانعت ہو) کیوں کہ اس زمانہ کے لوگ بگڑ گئے ہیں، اور بخاری و مسلم کی حدیث اس کی تائید کرتی ہے جس میں یہ مضمون وارد ہوا ہے کہ جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ ایک دن، ایک رات کا سفر بغیر محرم کے کرے اور مسلم کی ایک روایت میں بجائے ’’یوم ولیلتہ‘‘ صرف لیلتہ بھی آیا ہے اور ایک روایت میں صرف یوم بھی آیا ہے۔ ‘‘ چونکہ احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ تھوڑے بہت سفر کے لیے بھی عورت بغیر محرم یا شوہر کے نہ جائے اس لیے دنیاوی سفر ہو یا دینی سفر جو فرض نہ ہو اس کے لیے تین دن تین رات کے سفر سے کم کے لیے عورت کو بھی بغیر محرم کے جانے سے روکنا چاہیے۔ اور سفر حج اگر تین منزل سے کم ہو تو حج فرض کے لیے بغیر محرم کے جانے سے شوہر کو روکنے کا حق نہ ہوگا، جیسا کہ کتب فقہ میں لکھا ہے اور محرم وہ ہے جس کے ساتھ کبھی بھی کسی حال میں نکاح درست نہ ہو، خواہ نسب کے رشتہ سے ہو خواہ دودھ کے رشتہ سے یا مصاہرات کے رشتہ سے اور شوہر کے ساتھ بھی سفر کرنا درست ہے۔ کتاب الترغیب والترہیب میں بحوالہ بخاری وغیرہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی نقل کیا ہے کہ جو عورت اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ ایسا کوئی سفر کرے جو تین دن یا اس سے زیادہ کا