تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت علی مرتضیٰؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے قرآن شریف پڑھا اور اس کو خوب یاد کرلیا اور اس کے حلال کو حلال رکھا اور اس کے حرام کو حرام رکھا تو خداوند تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کردے گا اور اس کے گھر والوں میں سے دس ایسے لوگوں کے بارے میں اس کی سفارش قبول فرمائے گا جن کے لیے دوزخ میں جانا واجب ہوچکا ہوگا۔ (ترمذی) حلال کو حلا ل رکھا اور حرام کو حرام رکھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قرآن نے جن چیزوں کو حلال بتایا ہے ان کو حلال سمجھ کر ان پر عمل کیا اور جن چیزوں کو حرام کیا ہے ان کو حرام سمجھ کر ترک کردیا۔ قرآن کے احکام کی خلاف ورزی نہیں کی۔ حضرت معاذ جہنیؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا، جس نے قرآن پڑھا اور اس پر عمل کیا قیامت کے دن اس کے والدین کو ایسا تاج پہنایا جائے گا جس کی روشنی آفتاب کی روشنی سے بھی بہتر ہوگی۔ جب کہ آفتاب دنیا کے گھروں میں ہو، یہ فرما کر آپ نے ارشاد فرمایا: فَمَا ظَنُّکُمْ بِالَّذِیْ عَمِلَ بِہٰذَا۔ یعنی جب والدین کے اعزاز و اکرام کا یہ حال ہے تو اب تمہارا کیا خیال ہے کہ اس کے بارے میں جس نے یہ کام کیا یعنی قرآن پڑھا اس پر عمل کیا۔(ابو داود شریف) یعنی اس کا انعام تو اور زیادہ ہوگا۔ اپنے بچوں کو حفظ میں لگاؤ یہ بہت آسان کام ہے۔ جاہلوں نے مشہور کردیاہے کہ قرآن حفظ کرنا لوہے کے چنے چبانے کے برابر ہے۔ یہ بالکل جاہلانہ بات ہے۔ قرآن حافظے سے یاد نہیں ہوتا معجزہ ہونے سے یاد ہوتا ہے۔ ہم نے تجربہ کیا ہے کہ دنیا کا کام کاج کرتے ہوئے اور اسکول و کالج میں پڑھتے ہوئے بہت سے بچوں نے قرآن شریف حفظ کرلیا، بہت سے لوگوں نے سفید بال ہونے کے بعد حفظ کرنا شروع کیا اللہ جل جلالہ نے ان کو بھی کامیابی عطا کی۔ جو بچہ حفظ کرلیتاہے اس کی قوت حافظہ اور سمجھ میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ آئندہ جو بھی تعلیم حاصل کرے ہمیشہ اپنے ساتھیوں سے آگے رہتا ہے۔ قرآن کی برکت سے انسان دنیا و آخرت میں ترقی کرتا ہے۔ افسوس ہے کہ لوگوں نے قرآن کو سمجھا ہی نہیں۔ کوئی قرآن کی طرف بڑھے تو اس کی برکات کا پتہ چلے۔ بہت سے جاہل کہتے ہیں کہ طوطے کی طرح رٹانے سے کیا فائدہ، یہ لوگ روپے پیسے کو فائدہ سمجھتے ہیں۔ ہر حرف پر دس نیکیاں ملنا اور آخرت میں ماں باپ کو تاج پہنایا جانا اور قرآن پڑھنے والے کو اپنے گھر کے لوگوں کی سفارش کرکے دوزخ سے بچوا دینا فائدہ میں شمار ہی نہیں کرتے، کہتے ہیں حفظ کرکے ملا بنے گا تو کہاں سے کھائے گا۔ میں کہتا ہوں کہ حفظ کرلینے کے بعد تجارت اور ملازمت کرلینے سے کون روکتا ہے۔ ملا ہونا تو بہت بڑی سعادت ہے جسے یہ سعادت مطلوب نہیں وہ اپنے بچے کو حفظ قرآن سے تو محروم نہ کرے۔ جب حفظ کرلے تو اسے دنیا کے کسی بھی حلال مشغلے میں لگادے اور یہ بات بھی معلوم ہونی چاہیے کہ جتنے