تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وہ مسافر ہے۔ 3 جو کوئی شریعت کی رو سے مسافر ہو وہ ظہر اورعصراور عشاء کی فرض نماز دو رکعت پڑھے اور سنتوں کا یہ حکم ہے کہ اگر جلدی ہو تو فجر کی سنتوں کے سوا اور سنتیں چھوڑ دینا درست ہے، ان کے چھوڑ دینے سے کچھ گناہ نہ ہوگا اور اگر جلدی نہ ہو، اپنے ساتھیوں سے رہ جانے کا ڈر نہ ہو تو سنتیں نہ چھوڑے اور سنتیں سفر میں پوری پوری پڑھے، ان میں کمی نہیں ہے، ایسے مسافر کو یہ بھی اجازت ہے کہ رمضان ہوتے ہوئے فرض روزے نہ رکھے، اس وقت قضا کرکے بعد میں رکھ لے، اس کی تفصیل روزہ کے بیان میں آئے گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ 4 فجر اور مغرب اور وتر کی نماز میں بھی کوئی کمی نہیں ہے جیسے ہمیشہ پڑھتی ہے ویسے ہی سفر میں پڑھتی رہے۔ 5 شرعی مسافر ظہر، عصر اورعشاء کی نماز فرض دو رکعتوں سے زیادہ نہ پڑھے، اس کو پوری چار رکعتیں پڑھنا گناہ ہے۔ 6 اگر بھولے سے چار رکعتیں پڑھ لیں تو اگر دوسری رکعت میں بیٹھ کر التحیات پڑھی ہے تو تب تو دو رکعتیں فرض کی ہوگئیں اور دو رکعتیں نفل کی ہوجائیں گے، اور اگر دو رکعت پر نہ بیٹھی تو چاروں رکعتیں نفل ہوگئیں، فرض نماز پھر سے پڑھے۔ 7 اگر راستہ میں کہیں ٹھہر گئی، تو اگر پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرلی ہے تو اب وہ مسافر نہیں رہی، پھر اگر نیت بدل گئی اور پندرہ دن سے پہلے چلے جانے کا ارادہ ہوگیا تب بھی مسافر نہ بنے گی، نمازیں پوری پوری پڑھے، پھر جب یہاں سے چلے تو اگر وہ جگہ یہاں سے تین منزل ہو، جہاں جانا ہے تو پھر مسافر ہوجائے گی اور جو اس سے کم ہو تو مسافر نہیں بنے گی۔ 8 تین منزل جانے کا ارادہ کرکے گھر سے نکلی، لیکن گھر ہی سے یہ نیت کرلی کہ فلاں گاؤں میں پندرہ دن ٹھہروں گی اوریہ گاؤں تین منزل سے کم ہے تو شرعی مسافرنہیں ہوگی، پوری نمازیں پڑھے پھر، ۱گر اس گاؤں میں پہنچ کر نیت کرکے پندرہ دن ٹھہرنا ہوگیا یانہ ہوا تب بھی مسافر نہ بنے گی۔ 9 نماز پڑھتے پڑھتے نماز کے اندر پندرہ روز ٹھہرنے کی نیت ہوگئی تو مسافر نہیں رہی، یہ نماز بھی پوری پڑھے۔ 0 تین منزل کے سفر کی نیت سے اپنی آبادی سے نکلنے کے بعد راستہ میں دو چار دن کے لیے کہیں ٹھہرنا پڑا لیکن کچھ ایسی باتیں ہوجاتی ہیں کہ جانا ہوتا ہی نہیں روزانہ یہ نیت ہوتی ہے کہ کل پرسوں چلی جاؤں گی، لیکن روانگی کی نوبت نہیں آتی، اسی طرح پندرہ بیس دن یا ایک مہینہ یا اس سے زیادہ رہنا ہوگیالیکن پورے پندرہ دن رہنے کی کبھی نوبت نہیں ہوتی، تب بھی مسافر رہے گی، خواہ جتنے دن بھی اسی طرح گزر جائیں۔ a تین منزل جانے کا ارادہ کرکے چلی، پھر کچھ دور جاکر کسی وجہ سے ارادہ بدل گیا اور گھر لوٹ آئی تو جب سے لوٹنے کا ارادہ ہوا ہے اسی وقت سے مسافر نہیں