خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
إذا عجز القارن والمتمتع عن الہدي أو الصوم بأن کان شیخاً فانیا بقي علی ذمتہ ولا یجزئہ الفدیۃ عن الصوم۔ (غنیۃ جدید ۲۱۰) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۲؍۱؍۱۴۳۱ھ الجواب صحیح:شبیر احمد عفا اﷲ عنہقارن اور متمع کیلئے رمی قربانی اور حلق میں ترتیب واجب ہے ؟ سوال(۱۹۶):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: دسویں تاریخ کے مناسک میں احناف کے نزدیک ترتیب واجب ہے، آج کل حجاج کو جو دشواریاں لاحق ہوتی ہیں تقریبا سب اہل علم ان سے واقف ہیں، میں ذیل میں چند دشواریاں عرض کرتاہوں۔ (۱) قربانی بہرحال رمی کے بعد کرنی ہوتی ہے لوگ اپنی قربانیوں کا مختلف طریقہ سے بندوبست کرتے ہیں، کچھ ذمہ دار لوگوں کو پیسے دیدیتے ہیں کہ وہ ان کی طرف سے قربانی کرلیں، کچھ لوگ بینک میں پیسے جمع کروا دیتے ہیں اور کچھ لوگ جو گروپ کے ساتھ جاتے ہیں وہ اپنے گروپ لیڈر کو پیسے دے دیتے ہیں، گوکہ ہر ایک اپنا وقت دے دیتا ہے کہ ہم آپ کی طرف سے اتنے بجے قربانی کریںگے، پھر اس کے باوجود اکثر یہ ہوتا ہے کہ رمی کرنے میں لوگوں سے تاخیر ہوتی جاتی ہے، کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لوگ جب رمی کرنے جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ حادثہ کی وجہ سے اموات ہورہی ہیں تو یہ لوگ رک جاتے ہیں کہ بعد میں کریںگے ادھر معلوم ہوا کہ ان کی قربانی ہوچکی ہے، تویہ بے چارے کیا کریں؟ ایک اور دم کا حکم لگانا کیا ان کے لئے پریشانی کا سبب نہیں ہوگا خاص کر جب آدمی مسافر ہوتا ہے تو ضرورت کے لحاظ سے اپنے پاس پیسہ رکھتا ہے؟ (۲) اسی طرح حلق کا مسئلہ ہوتا ہے، حجاج کو جو وقت دیا جاتا ہے کہ آپ اتنے بجے حلق کرلیں وہ لوگ تو احتیاطا کئی گھنٹہ کے بعد حلق کرتے ہیں، اس کے باوجود کئی دفعہ معلوم ہوا کہ ان کی قربانی آج نہیں ہوسکی اگلے دن ہوگی، جب کہ ان بے چاروں نے وقت مقررہ کے کئی گھنٹوں کے