خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
الأکل المانع عن الموالاۃ۔ (مناسک ملا علي القاري ۱۶۴) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۱؍۱۰؍۱۴۲۸ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہکمزور لوگوں کے لئے کم بھیڑ کے وقت ارکان ادا کرنا سوال(۱۰۸):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ارکانِ حج میں جہاں بہت زیادہ بھیڑ ہوتی ہے، کوئی کمزور بوڑھا آدمی کم بھیڑ رہتے وقت ارکان کی ادائیگی کرے، تو کیا اس کی گنجائش ہے جب کہ اہلیہ بھی ساتھ ہو؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: کمزور لوگوں اور خواتین کے لئے کم بھیڑ والے اوقات میں ارکانِ حج ادا کرنا بلا کراہت جائز اور درست ہے، بس اس کا خیال رہے کہ اس عمل کا اصل وقت نہ نکلنے پائے۔ (مستفاد: معلم الحجاج؍ ۱۸۷، ایضاح المناسک ۱۶۰) ولو زحمہ الناس وقف حتی یجد فرجۃ فیرمل۔ (درمختار ۳؍۵۱۱ زکریا، ۱۳۴ کراچی، کذا في المناسک لملا علي القاري) إن المرأۃ لو ترکت الوقوف بمزدلفۃ لأجل الزحام لا یلزمہا شيء، فینبغي أنہا لو ترکت الرمي لا یلزمہا شيء۔ (البحر الرائق ۲؍۳۴۹، وکذا في البحر العمیق ۲؍۱۱۶۷) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۴؍۶؍۱۴۲۴ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہعذر کی بنا پر رمل کا ترک درست ہے سوال(۱۰۹):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: رمضان المبارک میں بتوفیق الٰہی عمرہ کرنے کا ارادہ ہے؛ لیکن میں لنگڑا آدمی ہوں، دونوں