خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
میں کہ: زکوٰۃ کی رقم سے کسی کو افطار بھیج سکتے ہیں، یا نہیں اسی طرح سحری بھی؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق:کسی مستحق زکوٰۃ شخص کو زکوٰۃ کی رقم سے افطار اور سحری کی چیزیں بھیجنا جائز ہے۔ (مستفاد: فتاویٰ دارالعلوم ۶؍۲۸۴) فلو أطعم یتیما ناویاً الزکاۃ یجزیہ إلا إذا دفع إلیہ المطعوم؛ لأنہ بالدفع إلیہ بنیۃ الزکاۃ یملکہ فیصیر آکلاً من ملکہ۔ (شامي ۳؍۱۷۱ زکریا) وأما الإطعام إن دفع الطعام إلیہ بیدہ یجوز أیضاً۔ وإن کان لم یدفع إلیہ ویأکل الیتمم لم یجز لإنعدام الرکن وہو التملیک۔ (البحر الرائق ۲؍۲۰۱ کذا في البدائع الصنائع ۲؍۱۴۳) وأخرج بالتملیک الإباحۃ فلا تکفي فیہا فلو أطعم یتیماً ناویاً بہ الزکاۃ لا تجزبہ إلا إذا دفع إلیہ المطعوم۔ (طحطاوي ۳۸۹ کراچي، مجمع الأنہر ۱؍۱۹۲ بیروت، الفتاوی الولواجیۃ ۱؍۱۷۸، الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۲۱۴ رقم: ۳۱۵۹ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۰؍۴؍۱۴۲۷ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہزکوٰۃ کی رقم سے تحفہ بھیجنا؟ سوال(۲۰۵):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: زکوٰۃ کی رقم سے تحفہ بھیج سکتے ہیں یا نہیں؟ تحفہ میں جیسے کپڑے یا کوئی سامان وغیرہ یا یہ دیکھا جائے کہ وہ زکوٰۃ کا مستحق ہے یا نہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: یہ دیکھنا ضروری ہے کہ جس کو زکوٰۃ کی رقم سے تحفہ دیا جارہا ہے، وہ زکوٰۃ کی رقم کا مستحق ہے، یا نہیں اگر وہ مستحق زکوٰۃ ہے ، تو اس کو زکوٰۃ کی رقم سے تحفہ