خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
ولو شک في عدد أشواط السعي أخذ بالأقل کما قالوا في الطواف، کذا في الکنز - إلی قولہ - والشک إنما یعتبر في أثناء السعي والطواف، وأما إذا شک بعد الفراغ فلا شيء علیہ الخ۔ (غنیۃ الناسک ۱۳۰-۱۳۱، شامي ۳؍۵۰۹ زکریا، مناسک ملا علي القاري ۱۶۶-۱۶۷ إدارۃ القران کراچی) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری ۴؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح :شبیر احمد عفا اللہ عنہمیلین اخضرین میں دوڑنے کی حد سوال(۱۳۶):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اسی طرح سعی بین الصفا والمروہ میں میلین اخضرین کے درمیان دوڑ لگانے کی حد کیا ہے؟ یعنی دوڑ سے خوب تیز بھاگنا مراد ہے، یا آدمی کی عام رفتار سے کچھ تیز چلنا مراد ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: میلین اخضرین کے درمیان دوڑ لگانے سے بہت تیز بھاگنا مراد نہیں ہے؛ بلکہ عام رفتار سے کچھ رفتار بڑھا کر چلنے سے بھی یہ سنت ادا ہوجائے گی، اور کوئی معذور شخص اگر تیز چلنے پر قادر نہ ہو تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ ویستحب أن یکون السعي بین المیلین فوق الرمل دون العدو، وہو جری شدید کجری الفرس۔ (غنیۃ الناسک ۷۰ إدارۃ القرآن کراچی، شامي ۳؍۵۱۵ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۶؍۱۴۲۴ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہسعی کے اختتام پر ’’مروہ‘‘ پردعا کرنا سوال(۱۳۷):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے