خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
خشیۃ الفتنۃ۔ (روائع البیان ۲؍۱۶۲، بحوالہ: فتاویٰ محمودیہ ۲۸؍۹۵ میرٹھ) ثم اعلم أن المحرم رجلاً کان أو امرأۃ ممنوع عن استعمال الطیب، فإن طیب محرم بالغ عضواً کاملاً فعلیہ دم، فإن طیب أقل من عضو تجب الصدقۃ ہو الصحیح۔ (البحر العمیق ۲؍۸۲۸) والمحرم رجلاً کان أو امرأۃ ممنوع من استعمال الطیب، فإذا طیب عضواً کاملاً فعلیہ دم، وفي أقلہ صدقۃ أي في الصحیح۔ (مناسک ملا علی القاري ۳۱۲) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۹؍۱۱؍۱۴۳۲ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہاحرام کی حالت میں عورت کا زیور اور چوڑیاں پہننا؟ سوال(۷۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہمارے یہاں اہل علم کے گھرانے کی عورتوں کا کہنا ہے کہ اور ممکن ہے کہ اہل علم نے عورتوں کو بتایا ہو کہ عورت جب حج کو جائے تو احرام کی حالت میں ناک سے لونگ کانوں سے بالی اور بندے، پاؤں سے پٹی یا پازیب، ہاتھوں سے گنگن یا چوڑی وغیرہ اور انگلیوں سے انگوٹھی یہ سب چیزیں احرام کی حالت میں نکال دینا چاہئے، اور عورت کو احرام میں ایسا ہوجانا چاہئے جیسے کہ میت کفن پہنے ہو۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا مذکورہ چیزیں احرام میں ممنوع ہیں، اور اہل علم کی گھرانے کی عورتوں کا یہ کہنا صحیح ہے، یا عورت حج کو جاتے وقت یا احرام کی حالت میں سب چیزیں پہن سکتی ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: احرام کی حالت میں عورت کے لئے زیورات اور چوڑیاں وغیرہ پہننے کی اجازت ہے، جن عورتوں نے اس کے خلاف مسئلہ بتایا ہے وہ غلط ہے۔ عن صفیۃ بنت شیبۃ أنہا قالت: کنت عند عائشۃ إذ جاء تہا امرأۃ من