خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
والواجب علی الأئمۃ أن یوصلوا الحقوق إلی أربابہا۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۹۱) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۱؍۲؍۱۴۱۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہمسلم کمیٹی کو زکوٰۃ دینا؟ سوال(۱۵۶):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہمارا علاقہ دینی اعتبار سے بالکل پیچھے ہے، جس کی وجہ سے یہاں پر کچھ تہذیب یافتہ لوگوں نے ایک تنظیم بناکر بستی بستی میں گھوم پھر کر کمیٹی بنا رہے ہیں، مسلم پریشانیوں کے لئے اس میں ان لوگوں نے پانچ چیزوں کا انتخاب کیا ہے تو پہلے وہ بیان کروں: (۱) دنیاوی تعلیم کے لئے بچوں کی تعلیمی سہولت کے لئے جس کسی کے ماں باپ اس کے پڑھانے سے عاجز ہوں یعنی غریب ہونے کی وجہ سے اس کی پڑھائی کا خرچ نہیں برداشت کرسکتے تو یہ لوگ خرچہ دے کر پڑھوائیں گے؛ تاکہ وہ بڑے سے بڑا افسر بنے اور لوگوں کے کام سنوارے۔ (۲) بچوں کی ختنہ کروائیں گے۔ ـ(۳) عورتوں کو سلائی کا کام سکھانے کے لئے سلائی مشین دیں گے اور ماہر ٹیلر لگاکر لڑکیوں کو درزی کا کام سکھائیں گے۔ (۴) بستی میں کچھ لوگ غریب ہونے کی وجہ سے اپنی بچی کی شادی نہیں کرسکتے، تو یہ لوگ خصوصی طور پر شادی کریں گے۔ (۵) کاروبار کرنے کے لئے نوجوانوں کو رقم دے کر کاروبار کروائیں گے، اس کے لئے یہ لوگ جو رقم جمع کررہے ہیں، وہ صدقہ فطر زکوٰۃ عشری زکوٰۃ کا پیسہ اور کچھ چندہ۔ تو ہمارا معلوم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان لوگوں کو ان مصارف میں صرف کرنے کے لئے پیسہ دیا جائے یا نہیں؟ صدقہ فطر زکوٰۃ عشری زکوٰۃ ان سب چیزوں کا پیسہ ان پانچ مصرفوں میں جو یہ