خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
الخلاف، وتحتہ في الشامیۃ: ولا یخفی أن التعلیل یفید أن الکراہۃ تنزیہیۃ وقال في الفتح أیضا: والأفضل إحجاج الحر العالم بالمناسک الذي حج عن نفسہٖ۔ (در مختار مع الشامي / باب الحج عن الغیر ۴؍ ۲۱ زکریا، ۲؍۶۰۳ کراچی، کذا في غنیۃ الناسک ۳۳۷ إدارۃ القرآن کراچی، الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۶۴۹ زکریا) ومع ہٰذا لو أحج رجلاً لم یحج عن نفسہ حجۃ الإسلام یجوز عندنا وسقط الحج عن الآمر۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۲۵۷، البحر الرائق ۳؍۶۹، بدائع الصنائع ۳؍۲۷۴ بیروت) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقرمحمد سلمان منصور پوری غفر لہ ۲۰؍۶؍۱۴۳۲ھ الجواب صحیح:شبیر احمد عفااﷲ عنہجو شخص صاحب نصاب نہ ہو اس کا دوسرے کی طرف سے حج بدل کرنا سوال(۲۳۰):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اگر زید حج بدل کرنا چاہتا ہے اور حاجی نہیں ہے اور صاحب نصاب نہیں ہے، تو حج بدل کرسکتا ہے یانہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: جو شخص خود صاحب استطاعت نہ ہو وہ اگر دوسرے کی طرف سے حج بدل کرے، تو اس کی بکراہت اجازت ہے، تاہم بہتر اور افضل یہی ہے کہ ایسے شخص سے حج بدل کرایا جائے جو پہلے اپنا حج کرچکا ہو، اور حج کے ارکان ومناسک سے اچھی طرح واقف ہو۔ والأفضل إحجاج الحر العالم بالمناسک الذي حج عن نفسہ، وذکر في البدائع کراہۃ إحجاج الصرورۃ؛ لأنہ تارک فرض الحج۔ (شامي ۴؍۲۱ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۸؍۲؍۱۴۳۰ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفااﷲ عنہ