خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
بار فدیہ یا دم زید کیسے ادا کرے گا، جو شرعی حکم ہو بیان فرمائیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: مرض کی وجہ سے جو بال ٹوٹیںگے، ان پر کوئی فدیہ وغیرہ واجب نہیں ہے۔ بخلاف ما إذا تناثر شعر بالمرض أو النار۔ (شامي ۲؍۵۴۹ کراچی، شامي ۳؍۵۷۹ زکریا) لا یخفی أن الشعر إذا سقط بنفسہ لا محظور فیہ لاحتمال قلعہ قبل إحرامہ، وسقوطہ بغیر قلعہ … بخلاف ما إذا تناثر شعرہ بالمرض أو النار فلا شيء علیہ۔ (غنیۃ الناسک / باب الجنایات ۲۵۸ إدارۃ القرآن کراچی) وفي البحر: إذا تناثر شعرہ بالمرض أو النار فلا شيء علیہ؛ لأنہ لیس للزینۃ … وإنما ہو شین، کذا في المحیط۔ (البحر الرائق ۳؍۹، مناسک ملا علي القاري / / باب الجنایات ۳۲۸ کراچی، انوار مناسک ۵۳۹) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۹؍۱۴۱۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہاحرام کی حالت میں ناخن کاٹنا؟ سوال(۹۰):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: احرام کی حالت میں ناخن کاٹنے کا کیا حکم ہے؟ اور ناخن کاٹنے پر وجوب دم وصدقہ کیا تفصیل ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر کوئی محرم شخص ایک ہی مجلس میں اپنے دونوں ہاتھ اور پیروں کے ناخون کاٹے یا ایک ہی ہاتھ یا پیر کے ناخون کاٹے، تو اس پر دونوں صورتوں میں ایک دم واجب ہوگا۔ اور اگر ایک ہاتھ یا ایک پیر سے کم (یعنی پانچ سے کم) ناخون کاٹے تو اس پر ہر ناخون کے