خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
أنملۃ، والأفضل لہا أن تقصر من کل شعرۃ مقدار أنملۃ۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۶۴۳ زکریا) وإن کان الشعر مسترسلاً فالقدر الواجب فیہ مقدار الأنملۃ والأصل فیہ ما روی عن ابن عمر رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہما عن النبي صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم قال: تجمع المرأۃ رأسہا وتأخذ قدر أنملۃ الخ، والظاہر أن مراد الأصحاب بالأنملۃ ہي واحدۃ أنامل الأصابع لا الأصابع کلہا۔ (البحر العمیق ۳؍۱۷۹۶) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۶؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہعورت کے احرام سے باہر آنے کیلئے کتنے بال کاٹنا شرط ہے؟ سوال(۱۳۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عورت حلال ہونے کے احرام سے صرف چوٹی کے بال کاٹے گی، یا سر کے دائیں بائیں جو بال چوٹی تک نہیں پہنچتے وہ بھی کاٹے گی، اور ایک پورے کی کیا مقدار ہے؟ کیا شہادت کی انگلی یا چھنگلیاں میں لپیٹ کر ایک پورے کا اندازہ لگایا جائے گا؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: عورت کے لئے سر کے کم از کم چوتھائی بالوں سے ایک انگل (انگلی کے تہائی حصہ) کے بقدر قصر کرنا ضروری ہے، اور اگر پورے سرکے بال ملاکر قصر کرے تو اور بہتر ہے، اس سے معلوم ہوا کہ دائیں بائیں کے بال جو چوٹی تک نہیں پہنچتے ان کا قصر ضروری نہیں ہے۔ عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لیس علی النساء حلق، إنما علی النساء التقصیر۔ (سنن أبي داؤد، المناسک /