خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
جاز المس جاز سفرہ بہا ویخلوا إذا أمن علیہ وعلیہا وإلا لا۔ (درمختار ۶؍۳۶۸ کراچی، امداد الفتاویٰ ۴؍۲۰۱، فیض الباري ۲؍۳۹، انوار مناسک ۱۷۷-۱۷۸) أما العجوز التي لا تشتہي فلا بأس بمصافحتہا ومس یدہا إذا أمن، ومتی جاز المس جاز سفرہ بہا ویخلو إذا أمن علیہ وعلیہا وإلا لا۔ (درمختار مع الشامي کراچی ۶؍۳۶۸، زکریا ۹؍۵۲۹، امداد الفتاویٰ ۴؍۴۰۱، ایضاح المناسک ۶۴) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱؍۴؍۱۴۱۷ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ۶۰؍سالہ عورت کا پڑوسی غیرمحرم کے ساتھ حج کو جانا؟ سوال(۲۵۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک مسماۃ ہیں جن کی عمر تقریباً ۶۵؍سال ہے، ان کی پڑوسن ۴۵؍سالہ اپنے ۲۳؍سالہ بھانجہ کے ساتھ حج کو جارہی ہیں، تو کیا مسماۃ اپنی پڑوسن کے ساتھ حج کو جاسکتی ہیں یا نہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق:مسئولہ صورت میں جب کہ عورت کی عمر ۶۵؍سال ہے، اور غیر محرم کے ساتھ سفر کرنے میں کسی فتنہ کا اندیشہ نہیں ہے، تو اس کے ساتھ سفر حج کرنے کی گنجائش ہے۔ (مستفاد: امداد الفتاویٰ ۴؍۲۰۱، فتاویٰ دارالعلوم ۶؍۵۳۴، ایضاح المناسک ۶۴) أما العجوز التي لا تشتہي فلا بأس بمصافحتہا ومس یدہا إذا أمن، ومتی جاز المس جاز سفرہ بہا ویخلو إذا أمن علیہ وعلیہا وإلا لا۔ (درمختار مع الشامي ۹؍۵۲۹ زکریا، شامي ۹؍۴۷۵ بیروت) لا بأس للمرأۃ أن تسافر بغیر محرم مع الصالحین۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۵؍۳۶۶) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۵؍۵؍۱۴۲۳ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ