خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
طواف سے متعلق مسائل مکہ معظمہ میں قیام کے دوران طواف افضل ہے یا عمرہ؟ سوال(۹۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: مکہ معظمہ میں قیام کے دوران کثرتِ طواف افضل ہے یا عمرہ کرنا اور نفل نماز پڑھنا؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: مکہ معظمہ میں قیام کے دوران عمرہ کی کثرت افضل ہے یا طواف کی؟ تو اس بارے میں قدرے تفصیل ہے، اگر اتنے وقت تک طواف میں مسلسل مشغول رہتا ہے کہ اس میں عمرہ کیا جاسکتا ہے تو طواف افضل ہے، اوراگر اتنی مدت تک طواف میں مشغول نہیں رہتا؛ بلکہ طواف میں کم وقت لگاتا ہے، تو ایسی صورت میں عمرہ کرنا طواف سے زیادہ فضیلت وثواب کا باعث ہوگا۔ اور بعض علماء کا قول یہ ہے کہ سات طوافوں کا ثواب ایک عمرہ کے مانند ہے۔ والطواف افضل من العمرۃ اذا شغل بہ مقدار زمن العمرۃ۔ وقد قیل سبع اسابیع من الاطوفۃ کعمرۃ۔ (غنیۃ الناسک ۱۳۸، مناسک ملا علی قاری ۴۶۷، ومثلہ فی الشامی زکریا ۳؍۵۱۷) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۶؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہطواف کیسے کریں؟ سوال(۹۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے