خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
حج کی قربانی کے مسائل حج قران اور تمتع میں بطور شکرانہ قربانی واجب ہے ؟ سوال(۱۹۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: حج قران، تمتع اور حج افراد میں سے کون حج میں حاجی پرقربانی واجب ہوتی ہے؟ اور یہ قربانی کس وجہ سے واجب ہوتی ہے؟ آیا یہ مالی قربانی ہے یا بطور شکرانہ کے؟ اور شکرانہ کس چیز کا ہے ؟ نیز اگر کوئی حاجی قران یا تمتع کرنے والا قربانی کی اہلیت نہ رکھتا ہو تو اس کے لئے شریعت کا کیا حکم ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسؤلہ کا جواب یہ ہے کہ حج کی قسموں میں سے صرف حج قران اور حج تمتع میں بطور شکرانہ قربانی واجب ہوتی ہے اور یہ شکرانہ اس بات پر ہے کہ اس کو اللہ تعالیٰ نے ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ کی دونوں عبادتوں کو انجام دینے کی توفیق دی ہے اور حج افراد میں قربانی واجب نہیں۔ عن أنس بن مالک رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم رمی جمرۃ العقبۃ ثم انصرف إلی البدن فنحرہا … الخ۔ (صحیح مسلم ۱؍۴۲۱ رقم: ۱۳۰۵، سنن أبي داؤد ۱؍۲۷۲ رقم: ۱۹۸۱) أخرج البخاري حدیثا طویلا عن ابن عباس طرفہ … فإذا فرغنا من المناسک جئنا فطفنا بالبیت وبالصفا والمروۃ فقد تم حجنا و علینا الہدي کما قال اللّٰہ عز وجل فما استیسر من الہدي الآیۃ۔ (صحیح البخاري ۱؍۲۱۳ رقم: ۱۵۷۲)