خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
پیداوار پر زکوٰۃاور عشر وخراج کھیتی کے غلہ اور اس کی قیمت پر حولان حول شرط ہے یانہیں؟ سوال(۳۲۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہندوستان کی اکثر زمین ایسی ہے جس پر عشر واجب نہیں ہے، اب کھیتی وغیرہ کی فصل یا غلہ پر زکوٰۃ واجب ہوگی، تو اس کے لئے حولانِ حول شرط ہے یانہیں؟ اسی طرح اس کی قیمت پر حولانِ حول شرط ہے یا نہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ہندوستان کی اکثر زمینیں غیر عشری ہیں، ان کی آمدنی کی قیمت کو دیگر نصاب کے ساتھ شامل کیا جائے گا، اور سال کے شروع میں اگر سونے چاندی یا روپئے کا نصاب مکمل ہے، توبیچ میں کھیتی کی آمدنی شامل ہونے سے الگ سے حولانِ حول کی شرط نہ ہوگی؛ بلکہ سابقہ نصاب میں شامل مان کر جب اس کا سال پورا ہوگا تو اس آمدنی کی زکوٰۃ بھی نکالی جائے گی۔ (فتاویٰ محمودیہ ۹؍۴۴۶ ڈابھیل) عن مجاہد قال: سألتہ عن زکاۃ الطعام، فقال: فیما قل منہ أو کثر، العشر ونصف العشر۔ (شرح معاني الآثار للطحاوي ۲؍۸۸) عن الزہري أنہ لا یؤقت في الثمرۃ شیئاً، وقال: العشر ونصف العشر۔ (المصنف لابن أبي شیبۃ ۶؍۴۳۹ رقم: ۱۰۱۲۶) بلا شرط نصاب ولا شرط بقاء وحولان حول؛ لأن فیہ معنی المؤنۃ۔