خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
منہا: الفقیر وہو من لہ أدنی شيء۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۸۷، کذا في البحر الرائق / باب المصرف ۲؍۲۴۰ کراچی، مجمع الأنہر / باب المصرف ۱؍۳۲۴ بیروت) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۲؍۹؍۱۴۱۷ھغریب مزدور شخص کو زکوٰۃ دینا سوال(۱۷۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک غریب مزدور نے ہرطرف کی مدد سے مایوس ہوکر مجبوراً اپنی لڑکیوں کی شادی کرنے کیلئے چند ہزار روپیہ بیاز پر لیا، جس کی ادائیگی تو کیا اس کا بیاز بھی نہیں دے پارہا ہے، کیا اس کو زکوٰۃ کے روپیہ دے کر اس آفت سے نکال سکتے ہیں یانہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ایسے غریب شخص کو زکوٰۃ دینا درست ہے۔ قال اللّٰہ تعالیٰ: {اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ} [التوبۃ: ۶۰] ویجوز دفعہا إلی من یملک أقل من النصاب وإن کان صحیحاً۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۸۹، ہدایۃ مع الفتح ۲؍۲۷۸ بیروت، البحر الرائق ۲؍۲۴۵) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۹؍۱۱؍۱۴۲۶ھغریب بے دین اور فاسق کو زکوٰۃ دینا؟ سوال(۱۷۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہمارے یہاں کچھ غریب لوگ ہیں جو ایک وقت کی بھی نمازنہیں پڑھتے اور ہر غلط کام میں آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں، اور گھر کا یہ عالم ہے کہ بعض مرتبہ فاقہ تک کی نوبت آجاتی ہے، معلوم یہ کرنا ہے کیا اس طرح کے لوگوں کی زکوٰۃ صدقہ وغیرہ سے امداد کرنا درست ہے، کیا ان پر