خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
کس مہینہ میں عمرہ کرنا افضل ہے؟ سوال(۲۷۰):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عمرہ کس مہینہ میں کرنا افضل ہے اور عمرہ کرنے والے کو جانور کی قربانی کرنی پڑتی ہے یا نہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: عمرہ رمضان المبارک کے مہینے میں کرنا افضل ہے، اس لئے کہ پیغمبر علیہ السلام نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا عمرہ حج کا ثواب رکھتا ہے، اور عمرہ کے بعد کی قربانی کا حکم نہیں ہے۔ عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم في حدیث طویل: … فإذا جاء رمضان فأعتمری فإن عمرۃ فیہ تعدل حجۃ۔ (صحیح البخاري ۱؍۲۳۹، صحیح مسلم رقم: ۱۲۵۶) وعنہ مرفوعاً قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: یا أم سلیم عمرۃ في رمضان تعدل حجۃ۔ (صحیح ابن حبان ۳۶۹۱) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۲؍۱۴۲۷ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہآفاقی کا اشہر حج میں دوسروں کی طرف سے عمرہ کرنا؟ سوال(۲۷۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: حاجی لوگ حج سے کچھ دن پہلے مکہ چلے جاتے ہیں، توکیا اس دوران زندوں یا مردوں کی طرف سے عمرہ ادا کرسکتے ہیں یانہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: مکہ معظمہ کے قیام کے زمانہ میں عمروں کی کثرت کے مقابلہ میں طواف کی کثرت افضل ہے، اور اگر عمرہ کرناہی ہے تو بہتر ہے کہ حج کے بعد عمرہ کیا جائے؛