خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
(در مختار ۳؍۴۸۲ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۹؍۵؍۱۴۲۵ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہحالتِ احرام میں عورت کے لئے سفید کپڑا پہننا سوال(۶۹):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کیا عورت کے لئے احرام کی حالت میں کسی طرح کے لباس کی ممانعت ہے؟ ہمارے یہاں یہ مسئلہ مشہور ہے کہ عورت سفید کپڑے نہیں پہن سکتی، مکروہ ہے، ایسے ہی عورت سفید کپڑے پہن کر حج کو نہ جائے؛ بلکہ رنگین کپڑے پہنے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا عورت کو سفید کپڑا پہننا ممنوع یا مکروہ ہے؟ یا حج کو جاتے وقت اگر کوئی عورت سفید کپڑے پہن لے تو کوئی حرج ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: عورت حالتِ احرام میں کسی بھی رنگ کا کپڑا پہن سکتی ہے، اس کے لئے سفید یا کسی بھی رنگ کی تخصیص نہیں ہے؛ البتہ خوشبو میں رنگا ہوا کپڑا پہننا منع ہے۔ عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أن رجلاً سألہ ما یلبس المحرم؟ فقال: لا یلبس القمیص ولا العمامۃ ولا السراویل ولا البرنس ولا ثوباً مسہ الورس أو الزعفران۔ (صحیح البخاري ۱؍۲۵ رقم: ۱۳۴) وتلبس من المخیط ما بدا لہا کالروع والقمیص الخ، ولکن لاتلبس الحریر والمزعفر والمعصفر۔ (کذا في غنیۃ الناسک ۹۴) ولو لبس مصبوغاً بعصفر أو ورس أو زعفران مشبعاً یوماً فعلیہ دم وفي أقلہ صدقۃ۔ (مناسک ملا علي القاري ۳۲۰، غنیۃ الناسک ۲۴۵، بدائع الصنائع ۲؍۴۱۵ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۵؍۱۱؍۱۴۲۹ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہ