خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
فأولیٰ جدا، ویجب أن یصحب عالما متأہلا یعلمہ۔ (غنیۃ الناسک ۳۶ ادارۃ القرآن کراتشی) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۳؍۱۲؍۱۴۱۸ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہحج کے سفر پر جانے والے کو ’’حاجی‘‘ کہنا؟ سوال(۷):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک شخص حج کرنے گیا، ابھی راستہ میں ہی تھا کہ اس کو کسی نے ’’حاجی‘‘ کہا، تو کیا اس کو حاجی کہنا درست ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: جو شخص حج کے سفر پر جارہا ہے، اس کو ماٰل کے اعتبار سے ابھی سے ’’حاجی‘‘ کہنا بھی درست ہے، جیسے کسی طالب علم کو مولوی بننے سے پہلے ہی ’’مولوی‘‘ کہہ دیا جاتا ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۰؍۴؍۱۴۲۱ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہحاجیوں کو ’’الحاج‘‘ کیوں کہا جاتا ہے؟ سوال(۸):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: جو لوگ حج کرتے ہیں انہیں ’’الحاج‘‘ لکھا جاتا ہے، تو جولوگ نماز پڑھتے ہیں انہیں نمازی اور جو زکوٰۃ دیتے ہیں انہیں ’’زکاتی‘‘ کیوں نہیں کہا جاتا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: دیگر عبادات کی بہ نسبت حج کرنے والوں کی تعداد کم ہوتی ہے، اس لئے بطور امتیاز حج کرنے والوں کو حاجی لکھ دیا جاتا ہے، اور بقیہ عبادات کرنے