خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
علیہا۔ وفي روایۃ: ’’مسیرۃ یوم‘‘۔ وفي أخریٰ: ’’لا یحل لامرأۃ تؤمن باللّٰہ والیوم الآخر تسافر مسیرۃ لیلۃ إلا ومعہا رجل ذو حرمۃ منہا‘‘۔ (الموطأ لإمام مالک ۲؍۹۷۹، صحیح البخاري رقم: ۱۰۸۸، صحیح مسلم رقم: ۱۳۳۹، سنن أبي داؤد رقم: ۱۷۲۳-۱۷۲۴- ۱۷۲۵، سنن الترمذي رقم: ۱۱۷۰، الترغیب والترہیب مکمل ۶۴۵ رقم: ۴۶۷۹ بیت الأفکار الدولیۃ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۶؍۷؍۱۴۱۷ھسعودیہ ایئر پورٹ تک بلا محرم کے جاکر محرم کے ساتھ حج کرنا ؟ سوال(۲۶۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: زید سعودیہ میں کئی سال سے ملازمت کرتا ہے اور وہ اپنی والدہ محترمہ کو حج کرانا چاہتا ہے؛ لیکن گھر سے کوئی محرم پورے سفر کے لئے نہیں ہے، اور والدہ کی عمر تقریباً ۵۰؍ سال کے قریب ہے، تو کیا ایسی صورت میں حج کرسکتی ہیں یا نہیں؟ حالانکہ گھر سے ایئر پورٹ تک پہنچانے کے لئے زید کا بھائی موجود ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: دلی ایئرپورٹ سے سعودیہ کے ایئرپورٹ تک بلا محرم جو سفر کرے گی اس کا اسے گناہ ہوگا؛ لیکن وہاں سے اپنے بیٹے زید کے ساتھ جب حج ادا کرے گی تو حج بلا کراہت ادا ہوجائے گا۔ عن نافع ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: لا تسافر المرأۃ ثلاثۃ أیام إلا مع ذي محرم۔ (صحیح البخاري ۱؍۱۴۷ رقم: ۱۰۷۵) لا بأس للمرأۃ أن تسافر بغیر محرم مع الصالحین۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۵؍۳۶۶) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۰؍۶؍۱۴۲۶ھ